نواز شریف کی سزا معطلی درخواست پر آئندہ سماعت کل ہو گی ،عدالت نے کہا کہ تمام فریقین کو کل عدالت میں پیش ہونے کے لیے فون کال پر آگاہ کیا جائے
باغٰی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ نواز شریف ٹھیک ہیں اور دستخط کر سکتے ہیں تو وہ خود درخواست دائر کیوں نہ کریں، کل اگر نواز شریف کہیں کہ انہوں نے تو درخواست دائر کرنے کا کہا ہی نہیں تھا، خواجہ حارث نے کہا کہ اگر وہ کہہ بھی دیتے ہیں تو بھی فرق نہیں پڑتا،
کیا نواز شریف خود درخواست دائر کرنے کی حالت میں نہیں؟ عدالت
عدالت نے کہا کہ اگر وہ خود دستخط کر سکتے ہیں تو ان کو خود سے درخواست دائر کرنے دیں، معاملہ حساس ہو گا اس لیے آپ نے درخواست آج مقرر کرنے کی درخواست دی،
خواجہ حارث نے کہا کہ اب معاملہ بہت تشویش ناک ہے کسی بھی وقت کچھ بھی ہو سکتا ہے،جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسارکیا کہ نواز شریف اس وقت سروسز اسپتال میں ہیں، جس پر خواجہ حارث نے کہا کہ نوازشریف نیب کی حراست میں سروسز اسپتال میں ہیں،میری کل نواز شریف سے ملاقات ہوئی ہے، یہ معلوم ہو چکا کہ نواز شریف کو ڈینگی نہیں ہے، 10ہزارپلیٹ لیٹس پر صورتحال تشویش ناک ہو جاتی ہے ،
خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے مزید کہا کہ نواز شریف کا بون میرو وائٹ بلڈ سیلز پیدا نہیں کر رہا،استدعا ہے کہ سزا معطلی درخواست کل کے لیےمقرر کر دی جائے،
اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ طلب کر لی ،اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف کی سزا معطلی درخواست پر اعتراضات دور کردیئے ،اسلام آباد ہائیکورٹ نےدرخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کر دیا ،نواز شریف کے میڈیکل بورڈ کا نمائندہ میڈیکل رپورٹس سمیت عدالت نے طلب کر لیا،وفاقی سیکریٹری داخلہ اور سیکریٹری داخلہ پنجاب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا،چیف سیکریٹری پنجاب کو بھی نوٹس جاری کردیاگیا،
نواز شریف کی سزا معطلی درخواست پر آئندہ سماعت کل ہو گی ،عدالت نے کہا کہ تمام فریقین کو کل عدالت میں پیش ہونے کے لیے فون کال پر آگاہ کیا جائے
نواز شریف بیرون ملک "اڑان” بھرنے کے لئے تیار
سابق وزیر اعظم نواز شریف کا سروسز اسپتال لاہورمیں تیسرا روز ہے،میڈیکل بورڈ تاحال نوازشریف کی بیماری کی تشخیص نہ کر سکا ،میڈیکل بورڈ نے نوازشریف کےمزید ٹیسٹ کی تجویز دی ہے ،
وزیراعظم نے مریم کو نواز سے ملاقات کی اجازت کس کے دباؤ پر دی؟
سابق وزیراعظم نوازشریف کو 9بجے ناشتہ کرا کر کھانے سے روک دیا ،سابق وزیراعظم نوازشریف دوپہر ایک بجے تک پانی بھی نہیں پی سکیں گے ،نوازشریف کوپیٹ اسکین ٹیسٹ کےلیے پی کے ایل آئی لے جانے کے امکانات ہیں،نوازشریف کی طبیعت کا جائزہ لے کر پی کے ایل آئی بھیجنے کا فیصلہ کیا جائے گا.