آزادی مارچ ،نمٹنے کے لئے حکومت کا پلان بی پر عمل شروع
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں جمعیت علماء اسلام ف کے دھرنے کا دوسرا روز ہے، آزادی مارچ کے شرکا نے پشاور چوک پر ڈیرے ڈال لئے، اسلام آباد کی بیشتر سٹرکیں بند جبکہ ریڈ زون مکمل سیل ہے
آزادی مارچ کے حوالہ سے مولانا کو اکیلا کرنے کی حکومتی کوششیں شروع ہو گئی ہیں،حکومت کی جانب سے پیپلزپارٹی مسلم لیگ ن اوردیگرجماعتوں سے بیک ڈوررابطے شروع کر دیئے گئے ہیں،
آزادی مارچ،وہی ہوا جس کا ڈر تھا، انصار الاسلام نے ایسا کیا کر دیا کہ مولانا بھی پریشان
آزادی مارچ سے ہم کیا چاہتے ہیں؟ احسن اقبال نے دل کی بات بتا دی
حکومتی اراکین کی طرف سے اپوزیشن جماعتوں کو دھرنایاریڈ زون کی طرف مارچ نہ کرنے پرقائل کیا جارہا ہے،
جمعیت علماء اسلام (ف) کا آزادی مارچ اسلام آباد میں موجود ہے۔ مارچ کے شرکا نے مارچ کے دوسرے روز حلوے، پراٹھے، چاول اور نان چنے کا ناشتہ کیا۔ شرکا کے مطابق انہوں نے انفرادی طور پر کھانے پینے کا اہتمام کیا ہے۔
آزادی مارچ،15 لاکھ افراد لانے کا دعویٰ اور آئے کتنے لوگ؟ مولانا رات بھر سو نہ سکے
حکومت نے اسلام آباد میں آزادی مارچ کا راستہ روکنے کے لیے کنٹینرز لگائے ہوئے ہیں۔ شرکاء نے کنٹینر میں رہائش اختیار کی ہوئی ہے۔ انھوں نے ان رکاوٹوں کو ہٹانے کے لیے زور زبردستی نہیں کی بلکہ اپنا سامان بھی یہاں لا کر رکھ دیا ہے .
غیرت مند انسان اللہ کے سوا کسی کی غلامی قبول نہیں کرتا،وزیراعظم
واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمان آزادی مارچ کی قیادت کرتے ہوئے اسلام آباد پہنچ چکے ہیں، گزشتہ روز بلاول، شہباز شریف، اسفند یار ولی و دیگر نے جلسے سے خطاب کیا تھا .جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ موجودہ حکمرانوں کو ملک کے غریب عوام کیساتھ کھیلنے کی مزید اجازت نہیں دی جا سکتی، بہت مہلت دیدی، اب انھیں جانا ہوگا۔
قبل ازیں وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت تحریک انصاف کی کورکمیٹی کا اجلاس ختم ہو گیاہے،پی ٹی آئی کورکمیٹی نے وزیراعظم کےاستعفے کا مطالبہ مسترد کردیا، نئے انتخابات کا مطالبہ بھی کور کمیٹی نے مسترد کردیا،