کلبھوشن یادیو،حکومت نے بڑا فیصلہ کر لیا
عالمی عدالت کے فیصلے پر عملدرآمد میں بڑی پیشرفت ہوئی ہے، بھارتی دہشت گرد کلبھوشن یادیو کو اپیل کا حق دینے کے لئے آرمی ایکٹ میں ترمیم کا فیصلہ کیا گیا ہے، آرمی ایکٹ میں ترمیم سے کلبھوشن یادیو کو اپیل کا حق ملے گا. اس حوالے سے حکومت نے آرمی ایکٹ میں ترمیم کا ڈرافٹ بھی تیار کرلیا ہے۔
ترمیم کے بعد کلبھوشن یادیو کو سزا کے خلاف ہائیکورٹ میں اپیل کا حق ملے گا جب کہ آرمی ایکٹ میں ترمیم صرف عالمی عدالت انصاف کے فیصلوں کے معاملے پر لاگو ہو سکے گی، ترمیم کا مقصد فوجی عدالتوں کے فیصلوں کے خلاف اپیل کا قانونی طریقہ طے کرنا ہے۔
کلبھوشن بھارتی بحریہ کا حاضر سروس افسر ہے، صدر عالمی عدالت انصاف کا اعتراف
کلبھوشن یادیو تک قونصلر رسائی، بھارت نے دکھائی پھر ہٹ دھرمی
عالمی عدالت کے فیصلے کے مطابق پاکستان بھارت کو پہلے کلبھوشن یادیو تک قونصلر رسائی دی تھی،عالمی عدالت انصاف نے فیصلہ سنایا تھا جس میں کہا گیا کہ کلبھوشن بھارتی جاسوس ہے، اسے رہا کرنے کی بجائے پاکستان سزائے موت پر نظر ثانی کرے اور پاکستان بھارت کو قونصلر رسائی بھی دے.
واضح رہے کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو 3 مارچ 2018ء کو پاکستان ایران سرحدی علاقے سے گرفتار کیا گیا تھا، یہ بھارتی جاسوس بھارتی نیوی کا حاضر سروس افسر اور ”را“ کے ایجنٹ کے طور پر کام کر رہا تھا۔ کلبھوشن یادیو کی گرفتاری پر حکومت پاکستان نے بھارتی سفیر کو طلب کرکے انڈین جاسوس کے غیر قانونی طور پر پاکستان میں داخلے اور کراچی اور بلوچستان میں دہشت گردی میں ملوث ہونے پر باضابطہ احتجاج کیا۔ اس کے بعد کلبھوشن یادیو کے اعترافی بیان کی ویڈیو جاری کی گئی۔
کلبھوشن کی گرفتاری کے ایک ماہ بعد اپریل 2018ء میں اس کے خلاف دہشتگردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا، جس کے بعد پاکستان کی فوجی عدالت نے کلبھوشن یادیو کو دہشتگردی کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا مجرم قرار دیتے ہوئے سزائے موت سنا دی۔
گزشتہ برس مئی میں بھارت نے اپنے جاسوس کلبھوشن یادیو کی پھانسی رکوانے کے لیے عالمی عدالت انصاف میں درخواست دائر کی تھی۔ 15 مئی کو بھارتی درخواست پر سماعت کا آغاز ہوا،نیدرلینڈز کے شہر دی ہیگ میں قائم عالمی عدالت اںصاف نے بھارت کی درخواست پر اٹھارہ سے اکیس فروری تک اس مقدمے کی سماعت کی تھی
کلبھوشن یادیوتک قونصلر رسائی، بھارت مان گیا