لاریب حسن قتل میں اہم پیشرفت، قاتل گرفتار، کیوں قتل کیا؟ حیران کن وجہ سامنے آ گئی

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں لاریب حسن قتل میں ملوث ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے،لاریب قتل میں ملوث ملزمان افغان شہری ہیں،ملزمان نے پولیس کو بتایا کہ جی 9میں موٹر سائیکل کاٹائرپنکچر ہوا توسوچا ڈکیتی کر لیں،لاریب حسن خاتون کے ساتھ پارک میں چہل قدمی کررہاتھا،

ملزمان نے پولیس کو بیان دیتے ہوئے کہا کہ لاریب حسن کےسر پر بندوق رکھ کر پیسے اور موبائل چھیننے کی کوشش کی،لاریب نے مزاحمت کی جس پر گولی چلا کر قتل کر دیا،

آئی جی اسلام آباد کا کہنا ہے کہ لاریب کے قتل میں ملوث دوافراد پکڑے گئے ہیں،لاریب کے قتل کی دو ہفتے تک تحقیقات کی گئیں،لاریب قتل کیس ایک اندھا قتل تھا،

پولیس نے علینہ نامی لڑکی کو مقدمے سے ڈسچارج کر دیا ،پولیس رپورٹ پر علینہ عدالت سے بھی بری ہو گئی، پولیس کا کہنا ہے کہ علینہ کا تفتشی میں قتل سے کوئی تعلق سامنے نہ آ سکا ،ابتک کی تفتیش میں علینہ کیخلاف کوئی شواہد نئ ملے

اسلام آباد میں قتل ہونے والے میجر لاریب کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے چند روز قبل سامنے آئی تھی، رپورٹ کے مطابق میجر لاریب کی موت سر میں گولی لگنے سے ہوئی، گولی 6 انچ کے فاصلے سے ماری گئی۔پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق میجر لاریب کو ناک سے اوپر ٹھوکریں بھی ماری گئیں، لاریب کے ساتھ اس وقت موجود لڑکی نے بھی ابتدائی بیان میں میجرلاریب کو قاتلوں کی طرف سے چہرے پر 2 ٹھوکریں مارنے کا بیان دیا تھا۔

گزشتہ دنوں اسلام آباد کے علاقے جی 9 کے پارک میں فائرنگ کے واقعے میں لاریب نامی نوجوان کو قتل کیا گیا تھا،مقتول نوجوان میجر لاریب کا تعلق کراچی سے تھا اور قتل کے وقت پارک میں اس کے ساتھ موجود خاتون علینہ کا اپنے ابتدائی بیان میں کا کہنا تھا کہ وہ لاریب کی فیملی فرینڈ ہیں، دونوں پارک میں بیٹھ کر باتیں کر رہے تھے کہ دو افراد نے آکر موبائل فون مانگا، فون دینے سے انکار پر انہوں نے فائر کھول دیا۔قتل کا مقدمہ مقتول کے بھائی فلائٹ لیفٹیننٹ محمد زوہیب کی مدعیت میں درج کیا گیا ۔

زوہیب کا کہنا ہے کہ لاریب اپنے محکمے کی جانب سے تفویض کردہ اسائنمنٹ کو انجام دینے کے لیے اسلام آباد آیا تھا۔ وہ رات 10 بجے کے قریب پارک میں ایک خاتون کے ساتھ موجود تھا جب نامعلوم مسلح افراد نے اسے گولی مار کر قتل کردیا۔

Shares: