وزیراعظم کے خلاف توہین مذہب کی بنیاد پر نااہلی کی درخواست، عدالت نے سنایا بڑا فیصلہ

0
45

وزیراعظم کے خلاف توہین مذہب کی بنیاد پر نااہلی کی درخواست، عدالت نے سنایا بڑا فیصلہ
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان کو توہین مذہب کی بنیاد پر نااہل کرنے کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے دی گئی،اسلام آباد ہائی کورٹ نے سلیم اللہ خان ایڈووکیٹ کی درخواست خارج کردی،اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے محفوظ فیصلہ سنادیا

وزیراعظم عمران خان کے خلاف توہین رسالت مقدمہ کے اندراج کے لئے درخواست دائر

وزیراعظم کے خلاف توہین عدالت کی درخواست، عدالت نے فیصلہ سنا دیا، کیا فیصلہ آیا؟

عدالت عالیہ کی جانب سے 2 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیا گیا،فیصلے میں کہا گیا کہ جب حقائق واضح ہوں تو کسی اجتماع میں غیر ارادی غلطی کوگستاخی کے طور پر نہیں لیا جاسکتا ،گستاخی کا الزام اس وقت بھی ٹھیک نہیں جب مکمل واضح ہو کہ متعلقہ شخص ایسا کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا تھا،ایمان اور یقین ہر شخص کا ذاتی معاملہ ہے دوسروں کو اس پر سوال نہیں اٹھانا چاہیے

تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ 62 ون ای کے حوالے سے اسلامی تعلیمات کو عدالتی کاروائی کے ذریعے نہیں ماپا جاسکتا ، آرٹیکل 199 کے تحت کسی منتخب نمائندے کو اہل یا نااہل کرنے کے حوالے سے بھی انتہائی احتیاط کی ضرورت ہے۔فیصلے میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار نے وزیراعظم عمران خان کے ایمان اور یقین پر سوال اٹھایا ہے، تسلیم شدہ حقیقت ہے وزیراعظم نے حلف اٹھایا ہے کہ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے آخری نبی ہونے پر مکمل یقین رکھتے ہیں۔

 

واضح رہے کہ گزشتہ روز عدالت نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف توہین مذہب کے الزام پر دائر نااہلی کی درخواست قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔درخواست گزارسلیم اللہ ذاتی حیثیت میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش ہوئے۔ سماعت کے آغاز پر کیس کے مدعی نے مؤقف اپنایا کہ عدالت عالیہ نے توہین عدالت پر جس عمران خان کو آج معاف کیا وہ توہین مذہب بھی کرتے ہیں۔ عمران خان قرآن سے وہ باتیں منسوب کرتے ہیں جو اس میں موجود نہیں، جس پرعدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ آپ درخواست پر فیصلے کا انتظار کریں۔ درخواست گزار نے جواب میں کہا کہ فیصلے کے انتظار کا مطلب درخواست مسترد ہی ہوتا ہے۔

فاضل جج نے درخواست گزار کے رویے پربرہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ وکیل ہیں، عدالت کا احترام ملحوظ خاطررکھیں۔ جس پر درخواست گزار سلیم اللہ نے  کمرہ عدالت میں ہتھکڑی لہراتے ہوئے کہا کہ مجھے توہین عدالت میں گرفتار کرا دیں۔ اس موقع پر فاضل جج نے کہا کہ آپ عدالت میں معاملہ لائے ہیں، اس پر حکم جاری کیا جائے گا۔

Leave a reply