اثاثے منجمد ہونے کے خلاف شہباز شریف نے کیا بڑا فیصلہ

0
44

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف، مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف خاندان نے اثاثے منجمد ہونے کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کر لیا، شہباز شریف نے اپنے وکیل امجد پرویز کو خاندان کے تمام افراد کی جانب سے درخواستیں دائر کرنے کی منظوری دے دی۔

عدالت میں اثاثے منجمند ہونے کے خلاف حمزہ شہباز، سلمان شہباز، نصرت شہباز، تہمینہ درانی سمیت دیگر کی جانب سے درخواستیں دائر کی جائیں گی۔ احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف خاندان کے اثاثے منجمد کرنے کا حکم دیا تھا۔

واضح رہے کہ نیب نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور ان کے بیٹوں کی جائیداد منجمند کرنے کا حکم دیا تھا، حکم نامے کے مطابق وہ نہ تو اپنی جائیداد بیچ سکتے ہیں نہ ہی کسی کے نام کر سکتے ہیں۔

نوٹی فیکیشن کے مطابق ملزم شہباز شریف، حمزہ شہباز، سلیمان شہباز اور نصرت شہباز کے خلاف ایسے ناقابل تردید ثبوت ملے ہیں جو براہ راست کرپشن سے متعلق ہیں۔لہذا سابق وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کے اربوں روپے مالیت کے لاہور سمیت پنجاب بھر میں تمام اثاثے منجمد کرنے کے احکامات ایل ڈی اے کشمنر سمیت دیگر اداروں کو جاری کردیے گئے ہیں۔

شہباز شریف کے منجمد کئے جانے والے اثاثوں میں لاہور کی 96 ایچ اور 86 ایچ ماڈل ٹاؤن شامل ہے اس کے علاوہ ایبٹ آباد ڈانگہ گلی میں 9 کنال کا پلاٹ، ہرہ پور میں دو پراپرٹیاں، جوہر ٹاؤن میں تیرہ پراپرٹیاں، چنیوٹ میں دو پراپرٹیاں جبکہ ڈیفنس فیز 5 لاہور میں دو پلاٹ، جوہڑ ٹاون میں 9 پلاٹ اور جوڈیشل کالونی میں 4 پلاٹس منجمد کر دیے گئے ہیں۔

نیب نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں شہباز شریف فیملی 15 اثاثے منجمد کرنے کی درخواستیں دائر کررکھی تھیں، اثاثوں میں شہباز شریف فیملی کے گھر ، اراضی اورکمپنیوں میں شیئرزشامل ہیں۔درخواست میں کہا گیا تھا کہ شہباز شریف، ان کی اہلیہ اور بیٹوں کے تمام اثاثے منجمد کیے جائیں کیونکہ وہ منی لانڈرنگ کے ذریعے بنائی گئیں اور اثاثے ان کی آمدن سے مطابقت نہیں رکھتے، نیب کی جانب سے استدعا کی گئی کہ یہ اثاثے منجمد کرنے کا حکم دیا جائے۔

Leave a reply