جج ویڈیو سیکنڈل، پرویز رشید ایف آئی اے میں پیش، کیا پوچھا گیا؟ خود بتا دیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جج ویڈیو سیکنڈل میں مسلم لیگ ن کے رہنما پرویز رشید ایف آئی اے میں پیش ہوئے اور اپنا بیان ریکارڈ کروایا، اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے.

ایف آئی اے میں پیشی کے بعد بیان ریکارڈ کرواتے ہوئے پرویز رشید کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے کاجو کام تھا وہ نہیں لیا جا رہا،ایف آئی اے سے بھی اسی طرح کام لیا جارہا ہے جیسے نیب سے لیا جارہا ہے،ایف آئی اے کا جو کام نہیں وہ لینے کی کوشش کی جا رہی ہے ، اے این ایف حنیف عباسی اور رانا ثنااللہ کے کیس میں ناکام ہوئی۔آپ نے پاکستان سے کھلواڑ شروع کردیا ہے ،حکومتوں کا کام یہ ہے کہ اداروں کو ناکامی کے سرٹیفکیٹس دلوائے؟انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کے دور میں لاہور سب کا پسندیدہ شہر تھا،شاہد خاقان عباسی نے ملک سے گیس کا بحران ختم کردیا تھا،خواہش ہے کہ 2020شروع ہونے سے پہلے ہی تبدیلی آجائے

پرویز رشید کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت نے ملک کا مذاق بنا دیا،مجھ سے پوچھا گیا وڈیو کس نے دی،سب کو پتا ہے وڈیو کس نے دی،پریس کانفرنس میں کون کون تھا سب کو پتا ہے،پوچھا گیا پریس کانفرنس میں کون لوگ تھے؟ ،یہ پوچھنے بلایا؟،ایسے سوال پوچھے گئے جن کا سر تھا نہ پیر۔ مجھ سے کہا دوبارہ بلواسکتے ہیں ،میں نے کہا جب بلائیں حاضر ہوں گا،

پرویز رشید کا مزید کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی طبیعت بہتر نہیں، دعاوں کی ضرورت ہے،نواز شریف صحت مند ہونے پر وطن واپسی میں ایک منٹ کی تاخیر نہیں کرینگے،

جیل جا کر مر جاؤنگا، ویڈیو سیکنڈل کے ملزم میاں طارق کی عدالت میں فریاد

ویڈیو سیکنڈل، جج کی ویڈیو کس نے بنائی ؟ آخر گرفتار ہو ہی گیا

واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے جج ارشد ملک کی ویڈیو جاری کی تھی جس کے بعد احتساب عدالت کے جج کی خدمات دوبارہ لاہور ہائیکورٹ کے سپرد کر دی گئیں، جج ارشد ملک نے حلف نامے میں ویڈیو کو جعلی قرار دیا اور کہا کہ مجھے دھمکیاں دی گئیں اور بلیک میل کرنے کی کوشش کی گئی.

العزیزیہ ریفرنس کیس،نواز شریف کے وکیل اور نیب کو ملیں بیان حلفی کی مصدقہ نقول

نوازشریف و زرداری کو چھوڑنے کا اعلان، پاکستانی سیاست میں ہلچل مچ گئی

ویڈیو سیکنڈل، ناصر جنجوعہ کے خلاف شواہد نہیں ملے، ایف آئی اے،جج کا کیس سننے سے معذرت

احتساب عدالت کے سابق جج ارشد ملک کو لاہور ہائیکورٹ نے او ایس ڈی بنا دیا،او ایس ڈی بنانے کا نوٹفکیشن جاری کر دیا ہے، جج ارشد ملک کو او ایس ڈی بنانے کی منظوری لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے دیا. سپریم کورٹ کے حکم کے بعد جج ارشد ملک کی خدمات احتساب عدالت سے لاہور ہائیکورٹ کے سپرد کر دی گئی تھیں، لاہور ہائیکورٹ میں جج ارشد ملک کے خلاف انکوائری چل رہی ہے

سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا تھا کہ ارشد ملک کے کردارسے ججوں کے سرشرم سے جھک گئے ، عجیب جج ہیں فیصلے کے بعد مجرمان کے گھر چلے جاتے ہیں،پھرمجرم کے بیٹے سے ملنے مدینہ منورہ جاتے ہیں،ارشد ملک کے کردارسے متعلق بہت سی باتیں دیکھنے والی ہیں،

سپریم کورٹ نے مزید کہا کہ لاہور ہائیکورٹ جج ارشد ملک کے خلاف کاروائی کرے، جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ جنہوں نے کہانی بنائی انہوں نے جان چھڑا لی، چیف جسٹس نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ کاروائی کر سکتی ہے.

واضح رہے کہ اسلام آباد کی احتساب عدالت نمبر دو کے جج محمد ارشد ملک نے دونوں ریفرنسز پر فیصلے سنائے تھے اور العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں نواز شریف کو سات سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں عدم شواہد کی بناء پر بری کر دیا تھا۔

نوازشریف و زرداری کو چھوڑنے کا اعلان، پاکستانی سیاست میں ہلچل مچ گئی

تم کون ہوتے ہو میری ویڈیو بنانے والے؟ مریم نواز برہم

Shares: