حکومت کی بڑی کامیابی، آرمی ایکٹ ترمیمی بل قومی اسمبلی سے متفقہ طور پر منظور
حکومت کی بڑی کامیابی، آرمی ایکٹ ترمیمی بل قومی اسمبلی سے منظور
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہو گیا ہے، وزیراعظم عمران خان بھی اسمبلی اجلا س میں پہنچ چکے ہیں،پارلیمنٹ کے ہاوَس ٹی وی کی نشریات بند کر دی گئیں.چیئرمین دفاعی کمیٹی امجدعلی خان نےآرمی ایکٹ ترمیمی بل پرکمیٹی رپورٹ ایوان میں پیش کر دی.
اسمبلی اجلاس میں وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا کہ پیپلزپارٹی سے درخواست ہے کہ اپنی تجاویز واپس لے لیں، جس پر نوید قمر نے کہا کہ بلز میں بہتری کیلئے کچھ تجاویز پیش کی تھیں،حکومت کی جانب سے وفد ہمارے پاس آیا،پیپلزپارٹی نے ترامیم واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے، وزیردفاع کی درخواست پر پیپلزپارٹی نے بل میں ترامیم واپس لے لیں.
آرمی ایکٹ ترمیمی بل ایوان میں پیش کرنے کی تحریک منظور کر لی گئی، بعد ازاں قومی اسمبلی نے کثرت رائے سے آرمی ایکٹ ترمیمی بل 2020 منظور کر لیا،
جماعت اسلامی، جے یو آئی ف نے بل پیش ہونے کے دوران علامتی احتجاج کیا، بل وزیر دفاع پرویز خٹک نے ایوان میں پیش کیا، وزیراعظم عمران خان اجلاس شروع ہونے سے قبل ہی اجلاس میں پہنچ گئے تھے، اجلاس میں بل کی منظوری کے بعد وزیراعظم عمران خان اور شاہ محمود قریشی آپس میں بات چیت کرتے رہے،
یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے 16 دسمبر کو آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت سے متعلق کیس میں تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر پارلیمنٹ چھ ماہ میں آرمی چیف کی مدت ملازمت توسیع اور ریٹائرمنٹ سے متعلق قانون سازی نہیں کرتی تو صدر مملکت نئے آرمی چیف کی تعیناتی کریں گے۔43صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس منصور علی شاہ نے تحریر کیا تھا جبکہ سابق چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے دو صفحات پر مشتمل اضافی نوٹ تحریر کیا۔ فیصلے میں کہا گیا کہ اب معاملہ پاکستان کے منتخب نمائندوں کی طرف ہے، پارلیمان آرمی چیف کے عہدے کی مدت کا تعین کرے۔