ملک بھر میں‌ بارش، بچے سکول نہ جا سکے، چھتیں گرنے کے واقعات، 3 افراد جاں بحق

0
39

ملک بھر میں‌ بارش، بچے سکول نہ جا سکے، چھتیں گرنے کے واقعات، 3 افراد جاں بحق
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ملک بھر کے مختلف شہروں میں بارش سے سردی میں اضافہ ہو گیا، دوسری جانب برفباری سے بلوچستان میں 10 افراد جاں بحق، سکھر میں مکان کی چھت گرنے سے سے 7 افراد زخمی، جھنگ میں مکان کی چھت گرنے سے 3 افراد جاں بحق ہو گئے.

پنجاب کے دارالحکومت لاہور سمیت پنجاب کے مختلف علاقوں میں بادل خوب گرجے برسے جس سے سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا۔ کہیں بوندا باندی تو کہیں تیز بارش، لاہور میں صبح کے وقت کالی بدلیاں چھائیں اور پھر چھما چھم برسات ہوئی۔ گڑھی شاہو، دھرم پورہ، ایئر پورٹ، گلبرگ، فیروز پور روڈ ، جوہر ٹاؤن سمیت شہر کے مختلف حصوں میں بھی تیز بارش ہوئی جس سے خنکی میں اضافہ ہو گیا۔

بارش کے باعث سکولوں کی تعطیلات ختم ہونے کے باوجود سکولوں میں حاضری کم رہی، بارش کی وجہ سے بچے سکول نہ جا سکے،

سندھ میں بھی بارش کی وجہ سے سردی میں اضافہ ہوگیا،کراچی ، جیکب آباد، سکھر سمیت سندھ میں بارش سے جاتی سردی پھر لوٹ آئی۔ خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں بھی بارش کی جھڑی کل تک وقفے وقفے سے جاری رہے گی جبکہ پہاڑوں پر مزید برفباری کا بھی امکان ہے۔

فیصل آباد، قصور، چکوال، ننکانہ صاحب، شکر گڑھ، سرگودھا، جھنگ، خانیوال، ہارون آباد، رحیم یار خان، خان پور، اوچ شریف سمیت پنجاب کے کئی شہروں میں ابر کرم خوب برسا جس سے جاتی سردی پھر لوٹ آئی۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق پشین میں بارش اور برفباری کے باعث ایک گھر کی چھت گرنےسے 3 افراد جاں بحق اور ایک خاتون سمیت 3 بچے زخمی ہوئے، جن کو ریسکیو کرکے ڈی ایچ کیو منتقل کیا گیا جہاں زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ژوب کے کلی شہابزئی میں برفباری کے باعث مکان کی چھت گرنے ایک ہی خاندان کے 6 افراد جاں بحق ہوئے جن میں 3 خواتین اور 3 بچے شامل ہیں۔ لاشوں کو سول ہسپتال ژوب منتقل کر دیا گیا ہے۔

ضلع کیچ کے علاقے تمپ میں بجلی کا کرنٹ لگنے سے ایک خاتون جاں بحق ہوئی ہے۔ پی ڈی ایم اے کا کہناہے کہ صوبے کے تمام اضلاع میں ڈپٹی کمشنرز اور دیگر اداروں کو کسی بھی ہنگامی صورت سے نمٹنے کے تیار رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

پنجاب کے ضلع جھنگ میں مکان نکی چھت گرنے سے 3 افراد جاں بحق ہو گئے ، جاں بحق ہونے والوں میں بچہ بھی شامل ہے،

بلوچستان کے علاقے قلعہ عبداللہ میں برفباری سے نظام زندگی متاثر ہے۔ شہر کا زمینی رابطہ دیگر علاقوں سے مکمل طور پر منقطع جبکہ بجلی کا نظام بھی درہم برہم ہے۔ کئی فٹ برف پڑنے سے کوئٹہ چمن شاہراہ بھی بند پڑی ہے۔ بین الاقوامی شاہراہ بھی ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند ہے جس سے افغان ٹریڈ ٹرانزٹ سمیت تمام ٹرانسپورٹ معطل ہو کر رہ گئی ہے۔ اس صورتحال کے باوجود انتظامیہ کی جانب سے کوئی انتظامات نہیں کئے گئے۔

حکومت بلوچستان شدید ترین برفباری کے پیش نظر صوبے میں سنو ایمرجنسی لگانے کا فیصلہ کرتے ہوئے اس کا نوٹی فیکیشن جاری کر دیا ہے۔ یہ ایمرجنسی زیارت، پشین، قلعہ عبداللہ، کچھی، کولپور اور ہرنائی سمیت دیگر متاثرہ علاقوں میں نافذ کی گئی ہے۔

ادھر بولان، بھاگ ناڑی، ڈھاڈر، بالا ناڑی اور گردونواح میں صبح سے وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے جس سے سردی کی شدت میں اضافہ ہو چکا ہے۔ بارش کے باعث فیڈر ٹرپ کرنے سے کئی علاقوں کی بجلی غائب ہے۔ اس صورتحال میں شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

مچھ اور کولپور میں شدید برف باری سے راستے بند ہو چکے ہیں جنھیں انتظامیہ بحال کرنے میں مصروف ہے۔ راستے بند ہونے سے کئی گاڑیاں پھنس گئی ہیں۔

سبی اور گردونواح میں بارش کا نیا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔ بارش کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خطرہ پیدا ہو چکا ہے۔ انتظامیہ نے اس صورتحال کے پیش نظر ہائی الرٹ جاری کر دیا ہے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے صوبے میں شدید برفباری اور اس ہونے والے نقصان کا جائزہ لینے کیلئے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کا دورہ کیا۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے بتایا کہ کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔

ملک کے بالائی علاقوں کی بات کی جائے تو وہاں برفباری کے باعث نظام زندگی مفلوج ہے۔ ہنزہ کا شاہراہ قراقرم اور بالائی علاقوں سے زمینی رابطہ منقطع ہے۔ گلگت میں بھی رابطہ سڑکیں بند ہیں، جس سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ سکردو میں بھی زندگی کا پہیہ جام ہے۔ شہری گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں جبکہ ٹریفک بھی معطل ہے۔

سندھ کے علاقے سکھر میں بوسیدہ مکان کی چھت گرنے سے بچی جاں بحق، خواتین اور بچوں سمیت 7 افراد زخمی ہو گئے، لاش اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ حادثہ نیو پنڈ کے علاقے میں پیش آیا، لاش اور زخمیوں کو ملبے سے نکال کر ہسپتال پہنچا دیا گیا ہے۔

Leave a reply