مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعید رفیق نے کہا ہے کہ نیب کا بلیک لا پاکستان کی اکانومی کو کھوکھلا کر رہا ہے، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے اس میں تبدیلی نہیں کی ، آپ کر لیں ورنہ آپ بھی بھگتیں گے، ہم اقتدار میں رہے آ ج ادھر آ گئے، کام کارکردگی پر ختم ہوتا، آپ عدالت اور مدعی دونوں بننا چاہتے ہیں ،ایسا نہیں ہو سکتا ،

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ مھے معلوم ہے ہمارے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کرنے کیلیے کتنا دباؤہوتاہے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے پر ہم اسپیکر کے شکرگزار ہیں پانچ سال حکومت کر کے آئے ہیں ،سب معلوم ہے ،یہ نہیں ہوسکتا کہ آمرانہ اقدامات بھی کریں،

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ایک بار میرے بھائی کو دل کی تکلیف ہوئی تو دل نے کہا بد دعا دوں لیکن نہیں دی،منتخب وزیراعظم این آر او نہیں دے سکتا،

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ اللہ اس آفت سے محفوظ رکھے، یہ نہیں بچے، ہم نہیں بچے ایم کیو ایم والے بھی نہیں بچ سکے اب یہ بھی نہیں بچ سکیں گے،. خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ میں نے کیا چوری کی ہے، سات مہینے سے نیب کی کسٹڈی مٰیں ہوں ، چارج شیٹ کیوں‌نہیں کیا جاتا، انہوں نے کہا کہ مجھے پتہ ہے کہ رگڑا کیوں لگ رہا ہے، تقریروں کی وجہ سے رگڑا لگایا جا رہا ہے.

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ بجٹ نے تنخواہ دار طبقے کو کہیں کا نہیں چھوڑا، چھاپوں کا اختیار، گھروں میں گھسنے کا اختیار کیوں دیا جا رہا ہے، بارہ لاکھ ٹیکس کی چھوٹ کو چار لاکھ تک لانا ظالمانہ ہے، تعلیم اور صحت کا بجٹ بڑھانا آپ کی ترجیح تھی لیکن بجٹ کم کیا، ہم سے حساب مانگتے ہیں ہم دے سکتے ہیں، جو قرض آپ نے لیا اس سے صرف کھڈے مارے، لوگوں کو بے روزگار کیا ،

خواجہ سعد رفیق نے مزید کہا کہ ریلوے حادثات پر میرا استعفیٰ مانگا جاتا تھا لیکن میں نے کبھی استعفیٰ نہیں مانگا، دس نئی ٹرین چلائیں جن میں سے سات خسارے میں ہیں، چلتی بوگیوں‌ کی ٹرینیں اتار کر نئی چلا دی گئں، ریلوے کے ملازمین کو تنخواہیں نہیں دی جا رہیں.

Shares: