جس نے گروپ بنانا ہے وہ تحریک انصاف چھوڑ دے، شوکت یوسفزئی برس پڑے
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخواہ کے صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ تحریک انصاف میں کوئی گروپ نہیں ہے،ایک مخصوص ٹولہ اس طرح کی افواہیں پھیلاتا ہے، وزیراعظم نےجس کووزیراعلیٰ بنا دیا وہی ہماراوزیراعلیٰ ہے،
شوکت یوسفزیہ نے مزید کہا کہ فاٹا کا انضمام معمولی کام نہیں تھا،کابینہ اجلاس میں کسی قسم کاجھگڑانہیں ہوا،جمہوریت میں اختلاف رائے ہوتا ہے،وزیراعلیٰ کے پی مکمل بااختیارہیں،کسی کے کہنے سے وزیراعلیٰ کوہٹایا نہیں جاسکتا،
شوکت یوسفزئی کا مزید کہنا تھا کہ ہرضلع میں علیحدہ علیحدہ جوونائل کورٹس بنائی جائیں گی،تحریک انصاف ایک ہے، جو گروپ بنانا چاہتا ہے وہ پارٹی چھوڑ دے، صوبائی حکومت کوغیرمستحکم کرنے کیلئے بے بنیاد افواہیں پھیلائی جارہی ہیں، اختلافات جمہوریت کاحسن ہیں،کابینہ اجلاس میں لڑائی کی خبروں کی تردیدکرتاہوں
شوکت یوسفزئی کا مزید کہنا تھا کہ کمسن بچوں کے حوالہ سے عدالت کی منظوری دی گئی ہے،ہرضلع میں علیحدہ علیحدہ جوونائل کورٹس بنائی جائیں گی،
واضح رہے کہ پنجاب کے بعد خیبرپختونخوا کے وزراء کے اختلافات بھی سامنے آگئے، صوبائی وزراء نے صوبائی امور میں وفاق کی مداخلت، بد انتظامی اور ناقص طرز حکمرانی سے متعلق وزیر اعلیٰ کو تحفظات سے کر دیا۔ذرائع کے مطابق خیبرپختونخوا کابینہ اراکین نے وزیراعلیٰ محمود خان سے ملاقات کی جس میں اراکین نے صوبے میں بد انتظامی اور کرپشن کے الزامات پر شدید تحفظات کا اظہار کیا، وزراء کا صوبے میں ناقص طرز حمکرانی پر بھی تحفظات کا اظہار کیا۔
ذرائع کے مطابق وزراء نے صوبائی حکومت کے امور میں وفاق کی مداخلت کی شکایات بھی کیں، وزراء کا کہنا تھا کہ صوبے میں شدید مالی اور بد انتظامی ہے، مالی بے قاعدگیوں کے الزامات والے وزراء کو دوبارہ کیوں لیا گیا اور الزامات کے باوجود وزارتیں کیوں دی گئیں۔