سینیٹ اجلاس میں مشاہد اللہ اور بیرسٹر سیف میں ہوئی تلخ کلامی، وجہ کیا؟
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینیٹ اجلاس میں خواتین کے پراپرٹی کے حقوق سے متعلق آرڈیننس پیش کر دیا گیا،سینیٹ میں آرڈیننس وزیر پارلیمانی امور اعظم سواتی نے پیش کیا،سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن کی جانب سے آرڈیننس کی مخالفت کی گئی،
پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ رولز اور آئین کا حوالہ دے دےکرہلکان ہو گئے بار بار آرڈیننس لا کر کیوں گمراہ کیا جا رہا ہے؟کمیٹیاں اپنا کام کر رہی ہیں پھر کیوں ایسےاقدامات اٹھائے جا رہے ہیں،
مسلم لیگ ن کے سینیٹر مشاہداللہ نے کہا کہ آرڈیننس لا کر کہتے ہیں گزشتہ حکومت نے بھی دیئے،ایم کیو ایم کے وزیر نے استعفیٰ دے دیا،
بیرسٹر سیف نے کہا کہ مشاہد اللہ پارٹی کی بات بار بار کیوں کر رہے ہیں؟ سینیٹ اجلاس میں مشاہد اللہ اور بیرسٹر سیف میں تلخ کلامی ہوئی ،ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے دونوں سینیٹرزکو خاموش رہنے کی ہدایت کی، اور کہا کہ اگر مشاہد اللہ سےغلط بات کی گئی ہے تو معاملے پر نوٹس لیں گے،
مشاہداللہ نے کہا کہ انہوں نےمجھےکیوں دھمکی دی اس معاملے کا نوٹس ہونا چاہیے،
شبلی فراز کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی اورسینیٹ کےاراکین کے ساتھ بات چیت ہو رہی تھی،اسی دوران فروغ نسیم اور مشاہد اللہ کے درمیان بحث ہوئی، انہوں نے دھمکی نہیں دی بات کسی اور تناظر میں ہوئی تھی،اس معاملے کو اب ختم ہو جانا چاہیے ایسا کچھ نہیں جیسا سمجھا جا رہا ہے،