قصور
چار دن کی چاندنی پھر اندھیری رات قصور میں آٹے کی پھر مصنوعی قلت شہر کی 3 فلور ملز بے لگام چھوٹے دکانداروں کیلئے مل کے دروازے بند
تفصیلات کے مطابق قصور شہر اور گردونواح میں آٹے کا مصنوعی بحران اب بھی جاری ہے قصور شہر کی تین فلور ملز انتظامیہ کے قابو سے باہر ہو گئیں نمائندہ باغی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے دکانداروں نے بتایا کہ ہم چھوٹے دکانداروں کیلئے اتفاق فلور مل رائیونڈ روڈ نیشنل فلور مل پرانی سبزی منڈی اور مستری فلور مل محلہ جماعت پورہ کے دروازے بند ہیں مل مالکان دو ڈھائی سو توڑا لینے والے بڑے ڈیلڑوں کو آٹا دے رہے ہیں جبکہ ہمیں گیٹ سے ہی توڑوں کی تعداد پوچھ کر کہہ دیا جاتا ہے کہ آٹا نہیں اس لئے ہم آٹا حاصل کرنے سے قاصر ہیں جس سے ہمارے گاہگ خراب ہو رہے ہیں گاہک کہتے ہیں جس سے آٹا لینے اسی سے دوسری اشیاء بھی خرید لینگے جبکہ ایک ڈیلڑ نے بتایا کہ مل ہمیں 397 روپیہ فی توڑا دی رہی ہے جوکہ ہم 410 روپیہ میں فروخت کر رہے ہیں مگر ہماری مانگ کیمطابق ہمیں آٹا نہیں دیا جا رہا جبکہ دوسری جانب چکی مالکان اب بھی 2400 روپیہ فی من کے حساب سے آٹا فروخت کر رہے ہیں جس کی وجہ زیادہ تر لوگوں کا بازاری آٹا نا کھانا ہے کیونکہ مل کے آٹے سے میدہ ،چوکر اور سوجی نکال لی جاتی ہے جس سے زیادہ افراد اسے پسند نہیں کرتے اور چکی کا آٹا کھاتے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے چکی مالکان اپنی من مانیاں کر رہے ہیں
لوگوں نے ڈی سی قصور اور پرائس کنٹرول مجسٹریٹ سے استدعا کی ہے کہ مل مالکان کیساتھ آٹا چکی مالکان کا بھی نوٹس لیا جائے جو لوگوں کو مہنگا ترین آٹا فروخت کر رہے ہیں

Shares: