شہر میں ڈاکو راج پولیس ملزمان کیساتھ ساز باز کرنے میں مصروف

قصور
تھانہ صدر پولیس کی نااہلی بڑھتی ہوئی وارداتوں کو رکوانے میں مسلسل ناکام
پورے علاقے میں وارداتیں معمول بن گئیں ہیں جبکہ گرفتار ڈاکوؤں سے مال مسروقہ برآمد غبن کر کے برائے نام برآمدگی ڈال کر مقدمہ کو خراب و کمزور کر کے ملزموں کو ضمانت کی سہولت بھی دلوانا شروع کر دی ہے اسکی مثال کچھ یوں ہے کہ مقامی سینئر صحافی ایم ایم نواز کریمی کے بھائی مبارک علی کیساتھ ٹریٹمنٹ پلانٹ تھانہ صدر کے علاقہ میں 28 نومبر؁ 2019 کوڈکیتی کی واردات ہوئی جس میں تین نامعلوم نقاب پوش ڈاکوؤں نے گن پوائنٹ پر ان سے ان کی بیٹی کے جہیز کیلئے جمع کی گئی رقم مبلغ Rs.83,500/-معہ موبائل لوٹ لیا جو کہ اندراج مقدمہ کیلئے فوری درخواست گزاری گئی لیکن واردات کو چھپانے کیلئے ایس ایچ او نے مقدمہ درج کرنے میں تاخیر و حیل و حجت سے کام لیا اس بارے میں ڈی پی او قصور کو آگاہ کیا گیا جنکے حکم پر مقدمہ نمبر872/19 بجرم392پی پی سی درج ہوا چند روز قبل پولیس تھانہ صدر کے تفتیشی اے ایس آئی محمد ارشد بھٹی نے دو ملزمان شبیر حسین،تنویر حسین کو مقدمہ ہذا میں گرفتار کر کے اصل مال مسروقہ کی بجائے ساز باز ہوکر بدنیتی و بے ایمانی سے مقدمہ خراب و کمزور کرنے و ملزمان کو ضمانت کی رعایت دلوانے کیلئے صرف آٹھ ہزار روپے کی برآمدگی ظاہر کی جس کا فائدہ ملزمان کو پہنچا لہٰذا مبارک علی نے ڈی پی او قصور اور انچارج سی ایم کمپلینٹ سیل ضلع قصور سردار فاخر علی ایڈووکیٹ کو درخواستیں گذاری ہیں کہ ایس ایچ او صدر و تفتیشی اے ایس آئی محمد ارشد بھٹی کیخلاف انکوائری کرکے تفتیش کسی غیر جانبدار و دیانتدار آفیسر کے پاس تبدیل کی جائے

Comments are closed.