چیف جسٹس پاکستان کے 2 عہدوں کےخلاف دائر درخواست پر عدالت نے کیا کہا؟

0
44

چیف جسٹس پاکستان کے 2 عہدوں کےخلاف دائر درخواست پر عدالت نے کیا کہا؟
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کے 2 عہدوں کےخلاف دائر درخواست خارج کر دی گئیں،

سپریم کورٹ نے کہا کہ چیف جسٹس کی جوڈیشل پالیسی سازکمیٹی کی سربراہی آئین کے خلاف نہیں،جوڈیشل پالیسی ساز کمیٹی آرڈیننس عدلیہ کومزیدطاقتور بناتا ہے،چیف جسٹس کو بطور چیئرمین جوڈیشل پالیسی ساز کمیٹی کوئی مراعات نہیں ملتیں،

درخواست گزار نے کہا کہ پالیسی بنانا عدلیہ کا نہیں ایگزیکٹو کا اختیار ہے،جس پر جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ جوڈیشل پالیسی ساز کمیٹی عدلیہ کی کارکردگی کا جائزہ لےکرفیصلے کرتی ہے،عدلیہ کی کارکردگی کے حوالے سے فیصلہ ایگزیکٹو کیسے کر سکتا ہے؟ پالیسی ساز کمیٹی میں اعلیٰ عدلیہ کے ججز شامل ہوتے ہیں،پرویز مشرف کیس کا اطلاق آپ کے مقدمہ پر کیسے ہو سکتا ہے؟ہر صدر مملکت پی سی بی کے پیٹرن ان چیف ہوتے ہیں، کوئی چیف جسٹس اپنی خواہش سے پالیسی ساز کمیٹی اور جوڈیشل کمیشن کا سربراہ نہیں بنتا، قانون کے مطابق اگر کوئی عہدہ ملتا ہے تو کوئی مسئلہ نہیں،سابق چیف جسٹس نے خود مقدمہ سننے سے معذرت کی تھی،

چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ سابق چیف جسٹس کے موقف سے متفق ہونا لازمی نہیں،عدالت نے کیس کسی اور بینچ میں منتقل کرنے کی استدعا بھی مسترد کر دی

Leave a reply