بیکن ہاؤس سکول سسٹم نے والدین کو کیسے لوٹنا شروع کیا؟ شہری پھٹ پڑے

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق معروف تعلیمی ادارے بیکن ہاؤس کے خلاف والدین نے احتجاج کرنا شروع کر دیا ہے، شہر قائد کراچی کے عمران درانی کے بچے بیکن ہاؤس سکول سسٹم میں پڑھتے ہیں، انہوں نے ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ بہادرآباد میں شاپ ہے جہاں سے بیکن ہاؤس والوں نے بھیجا ہے کہ کتابیں اور سٹیشنری وہاں سے لو.

عمران درانی کا کہنا تھا کہ بیکن ہاؤس نے سٹیشنری اور کتابوں کا بیگ بنا کر شاپ پر دے دیا، سیکنڈ کلاس بیگ کی قیمت 11 ہزار روپے ہے، اس پر کوئی قیمت نہیں، سٹیشنری کو چیک کیا تو پتہ چلا انہوں نے چائنہ سے منگوائی ہے ،بیکن ہاؤس والے کاروبار کر رہے ہیں، 8 پرسنٹ منافع پر بیگ دکانوں پر بھجوا رہے ہیں یہی سٹیشنری جب عام دکان سے لی تو 1100 کی ملی لیکن بیکن ہاؤس کی سٹیشنری 4000 روپے کی ملی، تیسری کلاس کا بیگ 13 ہزار 5 سو روپے کا دیا جا رہا ہے،عام دکان سے یہ پورا بیگ شاید 5000 سے زیادہ کا نہ ہو،

عمران درانی کا مزید کہنا تھا کہ والدین کہاں جائیں کیا کریں، یہ نیا پاکستان ہے کہ لوگوں کی جیبیں کاٹی جا رہی ہیں، بیکن ہاؤس میں اور پرائیویٹ سکولوں میں چور بازاری ہو رہی ہے وہ والدین کی جیبیں کاٹ رہے ہیں.

Shares: