بھارت کا میڈیا بکاؤ، نقد پیسوں کے عوض کچھ بھی کرنے کو تیار
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارت کا میڈیا بکاؤ، نقد پیسوں کے عوض کچھ بھی کرنے کو تیار، خاتون اینکر نے بھارتی میڈیا کو بے نقاب کر دیا

خاتون اینکر کا کہنا تھا کہ ہم کئی عرصے سے سن رہے تھے کہ بھارت کا میڈیا بکاؤ ہے اور پیسے کے لئے کچھ بھی کر سکتا ہے، آج پہلی بار ثبوت ہمارے سامنے آئے ہیں جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ بھارت کا میڈیا کا بڑا حصہ واقعی بکاؤ ہے اور پیسے کے لئے کچھ بھی کرنے کو تیار ہے،

خاتون اینکر کا مزید کہنا تھا کہ کوبرا پوسٹ نامی ویب سائٹ نے تحقیقاتی رپورٹ جاری کی ہے، انڈر کور انویسٹی گیشن کی ہے ،ملک کے بڑے ٹی وی چینل، اخبارات، ویب سائٹ کے دفاتر مین گئے اور ایڈیٹرز،سی ای اوز، نیوز روم میں گئے ان لوگوں سے ملے جو فیصلے لیتے ہیں،بات چیت کی اور پیسہ آفر کیا کہ کہ وہ انکے لئے کام کریں ،

کوبرا پوسٹ کے مطابق نیوز چینلز کو کہا گیا کہ کیا وہ اس ایجنڈا چلانے کو تیار ہیں جس کا فائدہ سیاسی جماعت کو ہو گا ، تین مہینے تک خبریں چلائی جائیں گی جس سے سیاسی جماعت کو فائدہ ہو گا، نیوز چینلز یہ سب کرنے کو تیار ہو گئے ، ایک طرف وہ لوگ تیار ہو گئے کہ سب کچھ چلائیں گے، چھ کروڑ سے 50 کروڑ تک آفر کئے گئے اور نیوز چینلز مالک کیش میں پیسے لینے کو تیار ہو گئے

خاتون اینکر کا مزید کہنا تھا کہ آپ کو یاد ہو گا کہ مودی کی الیکشن مہم میں کس طرح چینلز نے مہم چلائی کہ بلیک منی کے وہ خلاف ہیں،بلیک منی بھارت کی جڑوں کو کھوکھلا کر رہی ہے لیکن یہی چینلز بلیک منی، نقد کیش لینے کو تیار ہو گئے، کیش کے بدلے ایمان، دیس بیچنے کو یہ تیار ہو گئے. انہوں نے اس آفر کو قبول کیا اور طریقے بھی بتائے کہ کیسے کوریج اچھی بنائی جا سکتی ہے، راہول گاندھی، سونیا گاندھی کے خلاف مہم چلانے کو وہ تیار ہو گئے کہ ان کی کردار کشی کی جائے گی جس سے عوام میں ان کے خلاف نفرت ہو گی، مایاوتی کے خلاف بھی مہم چلانے کو وہ تیار ہو گئے.

کوبرا پوسٹ نے مزید کہا کہ تمام نیوز چینلز، اخبارات، ویب سائٹ بلیک منی لینے کو تیار ہو گئے، ہندو کٹر مت پھیلانے کی بھی بات کی گئی اور چینلز نے اسے مان لیا، چینلوں کی خاص کوریج کیوں ہوتی ہے ، بلیک منی کے بدلے وہ کوریج کے لئے تیار ہوئے، جس طرح کی کوریج چینلز میں ہو رہی ہے وہ سب کے سامنے ہے، ہمیں اس پر حیران نہیں ہونا چاہئے

کوبرا پوسٹ نے دعویٰ کیا کہ نہ صرف دہلی بلکہ دیگر شہروں میں پیکج بنا کر رابطہ کیا گیا اور چینلز کو آفر کی گئی،جو قبول کی گئی، دکھ کی بات ہے کہ میڈیا چوتھا ستون ہے لیکن سب کچھ یہ فروخت کرنے کو تیار ہے، عزتیں اچھالنے کو تیار ہے، بھارت کے میڈیا کا بڑا حصہ بکاؤ ہے،

Shares: