باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کراچی میں بلڈنگ گرنے کے واقعہ کے بعد میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ عمارت سے اب تک 3لاشیں نکالی جاچکی ہیں،22 زخمیوں کو عباسی شہید اسپتال منتقل کردیاگیا،زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کی جارہی ہے،متاثرہ بلڈنگ میں آپریشن مکمل ہونے تک تمام متعلقہ عملہ ڈیوٹی پر موجود رہے گا،

ایڈیشنل ڈائریکٹر ایس بی سی اے کا کہنا ہے کہ اس علاقے میں تعینات سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے متعقلہ افسران کی غفلت ہے،چھوٹی رہائشی 399مربع گز تک کےپلاٹوں پر گراؤنڈ پلس ٹو کی تعمیرات کی اجازت ہے،یہ پرانی بلڈنگ تھی جس پر 4،5ماہ پہلے مزید تعمیرات کی گئیں،گولیمار نمبر 2 میں غیر قانونی تعمیرات کی گئی ہیں،گرنے والی عمارت سے متعلق تحقیقات کر رہے ہیں،اس کچی آبادی میں 40،40گز کے چھوٹے چھوٹےپلاٹ ہیں،چھوٹی رہائشی 399مربع گز تک کےپلاٹوں پر گراؤنڈ پلس ٹو کی تعمیرات کی اجازت ہے،پرانی بلڈنگ پر مزید تعمیرات کے نتیجے میں وزن بڑھا اور یہ برابر والی 2 بلڈنگ پر گری،کچی آبادی اور پورے شہر میں غیر قانونی تعمیرات ہورہی ہیں،بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی 3 غیرقانونی تعمیرات کو توڑتی ہے 10 بننا شروع ہوجاتی ہیں،بلڈنگ کنٹرول کے عملے کی ملی بھگت سے اس قسم کی تعمیرات ہوتی ہیں،شہر میں غیر قانونی تعمیرات وائرس کی طرح پھیل گئی ہیں،غیر قانونی تعمیرات کرنے والے آزاد گھوم رہے ہیں ان کیخلاف اقدام قتل کا مقدمہ ہونا چاہیے،بلڈنگ انسپکٹر کی ذمے داری ہے کہ وہ غیرقانونی تعمیرات کی انسپکشن اور اسےگرانے کی کارروائی کرے ،بلڈنگ کنٹرول کے متعلقہ افسران کو معطل اور انکے خلاف فوری طور پر ایف آئی آر درج کرائی جائے گی

واضح رہے کہ راچی کے علاقے رضویہ سوسائٹی میں رہائشی عمارت گر گئی جس کے ملبے تلے دب کر خاتون سمیت 3 افراد جاں بحق ہو گئے جبکہ زخمی ہونے والے 20 افراد کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے حادثے کا نوٹس لیتے ہوئے فوری رپورٹ طلب کر لی ہے، گورنر سندھ نے بھی واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا ہے

ریسکیو حکام کے مطابق ملبے تلے دبے دیگر افراد کو نکالنے کیلئے ریسکیو آپریشن جاری ہے، حادثے میں زخمی ہونے والوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ایک جاں بحق شخص کی غلام مصطفیٰ کے نام سےشناخت ہوئی، زخمیوں میں 42سالہ خرم، 18سالہ دانیال، 70سالہ خاتون شامل ہیں جبکہ 8 سالہ حماد، 35 سالہ عارفہ اور 28سالہ اویس بھی زخمی ہوئے۔ عمارت 3 سال پہلے تعمیر کی گئی تھی اور بلڈر چار منزلہ عمارت پر پانچویں منزل تعمیر کر رہا تھا۔

Shares: