خواجہ برادران کی درخواست ضمانت پر سپریم کورٹ میں سماعت، وکیل نے کیا کہا؟
خواجہ برادران کی درخواست ضمانت پر سپریم کورٹ میں سماعت، وکیل نے کیا کہا؟
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں خواجہ برادران کی ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی
دوران سماعت خواجہ برداران کے وکیل امجد پرویز نے عدالت میں دلائل دیئے،امجد پرویز کا کہنا تھا کہ 7200کینال زمین خواجہ برادران کی تھی،پیراگون سوسائٹی کی کمپنیاں مختلف تھیں،نیب کا الزام ہے کہ لوگوں کو الاٹمنٹ نہیں دی گئی، نیب کی جانب سے 68 افراد کو پلاٹ کی ڈیلوری نہ ہونے کا الزام لگایا گیا ہے،پیراگون نے نیب کو بتایا کہ 68 سے 62 افراد کے کیس سیٹلڈ کر دیئے ہیں،نیب نے 62 افراد کو نوٹس دیا جو پیش ہوئے،متاثرین نے کہا کہ ان کا مسئلہ حل ہوگیا ہے،پیش ہونے والے افراد نے بتایا کہ نیب کی وجہ سے مسئلہ حل نہیں ہوا،
خواجہ برادران پر فرد جرم عائد کی جا چکی ہے۔عدالت نے ریفرنس کے 3 ملزموں ندیم ضیاء، عمر ضیاء اور فرحان علی کو اشتہاری قرار دے رکھا ہے جنہوں نے پیراگون سوسائٹی میں سادہ لوح شہریوں سے 59 کروڑ کا فراڈ کیا ہے۔
آپ نے بحث مکمل کرنی ہے یا باہر جانا ہے؟ عدالت کے استفسار پر خواجہ سعد رفیق نے کیا کہا؟
لاہور کی احتساب عدالت نے 4 ستمبر کو مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی خواجہ سلمان رفیق کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی میں بے ضابطگیوں پر دائر ریفرنس میں فرد جرم عائد کی تھی۔ خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق نے صحت جرم سے انکار کیا تھا۔
میں ملنے گئی تو زرداری وہیل چیئر سے اٹھے، پولیس نے کہا دفعہ ہو جاؤ، آصفہ بھٹو
آصف زرداری کا طبی معائنہ، کونسی بیماری اور ڈاکٹر نے کیا تجویز کیاِ؟
واضح رہے کہ 11 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد نیب نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔ خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا