تفتان بارڈر پر زائرین کی حالت زار، حالات وزیراعظم کے دعووں کے برعکس
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کرونا وائرس سے بچاؤ کے لئے پاکستان نے ایران کے ساتھ بارڈر بند کر دیا ہے، ایران سے آنے والے زائرین کو تفتان بارڈر پر رکھا گیا ہے، جہاں کی ایک ویڈیو باغی ٹی وی کو موصول ہوئی ہے، ویڈیو سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ تفتان بارڈر پر متاثرین کی حالت زار ہیں، سینکڑوں کی تعداد میں زائرین ایک ہی چھت کے نیچے جمع ہیں.

تفتان بارڈر پر شہریوں کے انتظامات کے حوالہ سے شہریوں میں خدشات پائے جائے ہیں ، شہریوں کا کہنا ہے کہ وفاق نے ہمیشہ بلوچستان کو نظر انداز کیا تفتان قرنطینہ سینٹر پر انتہائی گندگی کے ڈیر لگے ہے۔ اچھے لوگ بھی کرونا وائرس کا شکار ہو رہے ہیں، انتظامات ناکافی ہیں، کرونا کا مریض کون ہے کوئی پتہ نہیں چل رہا، شہری ایک دوسرے کے اوپر چڑھے ہوئے ہیں، شہریوں کو اپنے سامان کی بھی فکر ہے، کوئی بیٹھا تو کوئی لیٹا نظر آتا ہے، زائرین کی حالت زار پر صوبائی حکومت اور وفاقی حکومت مطمئن ہے لیکن شہری شکایات کے انبار لگا رہے ہیں

تفتان سے اگر کرونا مزید پھیلا تو اس کا ذمہ دار کون ہو گا وفاقی حکومت یا صوبائی حکومت؟ یہ ہے ایسا سوال جس کا کوئی جواب نہیں دے رہا، وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ روز تفتان بارڈر پر زائرین کے کیمپ کی تعریف کی تھی لیکن اصل صورتحال کچھ اور ہے، متاثرین مشکل کا سامنا کر رہے ہین، سیاسی و مذہبی جماعتوں نے بھی اس حوالہ سے نوٹس لینے کا فیصلہ کیا ہے، اس مجرمانہ غفلت کا ذمہ دار کون ہے، کوئی ذمہ داری نہیں لے گا ، پاکستان میں کرونا کے مریض مسلسل بڑھتے جا رہے ہیں اور زیادہ مریضوں کی تعداد تفتان سے واپس آنے والے زائرین کی ہی ہے

Shares: