میڈیا کی آزادی بارے سوال پر وزیراعظم نے صحافی کو ایسا جواب دیا کہ سب خاموش ہو گئے
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے پریس کانفرنس میں میڈیا پر پابندیوں اور میر شکیل کی گرفتاری پر سوال کیا گیا جس پر وزیراعظم نے صحافی کو کھری کھری سنا دیں
دوران پریس کانفرنس سوال و جواب کا سیشن شروع ہوا تو ایک صحافی نے میڈیا کی آزادی کی بات کی اور میر شکیل کی گرفتاری کا ذکر کیا تو وزیراعظم عمران خان نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ جس طرح کی میڈیا کی پاکستان میں آزادی ہے چیلنج کرتا ہوں کہ مجھے دکھا دیں کہ ایسی آزادی کسی مغربی ملک میں ہے، مجھ سے اس وقت میڈیا کی بات نہ کریں ،
ایک اور صحافی نے وزیراعظم سے سوال میں میڈیا کے حوالہ سے بات کرنے کی کوشش کی تو وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اگر آپ نے کرونا کو چھوڑ کر کوئی اور ایجنڈا لینا ہے تو ہم ٹاک ختم کر دیتے ہیں میں کسی اور ایجنڈہ پر بات نہیں کرنا چاہتا کرونا پر بات کریں اور اسی پر بات ہو گی، کونسے ملک میں تنقید نہیں ہو رہی سب کر رہے ہیں.
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم مسلسل بیٹھے ہوئے ہیں سب صوبوں سے خبریں لے رہے ہیں، ٹرانسپورٹ بند ہونے سے مسائل ہوتے ہیں ،آج جو بھی قدم لے رہے ہیں اس کا نہیں معلوم کہ وہ صحیح ہے یا نہیں، اس کا بعد میں معلوم ہو گا.جتنی تیزی سے پاکستان نے کورونا کے خلاف اقدامات لیے ہیں چیلنج کرتا ہوں کہ کسی دوسرے ملک نے نہیں لیے مکمل لاک ڈاؤن کرفیو ہوتا ہے جس میں باہر نکلنے والوں کو جیل میں ڈال دیا جاتا ہے ۔ میں نے شروع سے کرفیو میں جانے کی بات کی ، جزوی لاک ڈاؤن ایک الگ چیز ہے