کرونا سے ڈرنا نہیں بلکہ مقابلہ کرنا ہے،حکومت نہیں،قوم یہ جنگ جیت سکتی ہے وزیراعظم

کرونا سے ڈرنا نہیں بلکہ مقابلہ کرنا ہے،حکومت نہیں،قوم یہ جنگ جیت سکتی ہے وزیراعظم
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے پارلیمانی کمیٹی اجلاس سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین سے کوئی بھی پاکستان میں مریض نہیں آیا، بد قسمتی سے ایران سے وائرس پاکستان میں پھیلا، ایئر پورٹ پر نو لاکھ لوگوں کو سکرین کیا، پاکستان میں 153 لوگوں میں مقامی طور پر وائرس پھیلا باقی مریض باہر سے آئے ہیں، لوکل ٹرانسمیشن کرونا کی پاکستان میں بڑی محدود ہے

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا،جب پاکستان میں 21 کیسز تھے، پتہ چل رہا تھا کہ کیسز بڑھیں گے لاک ڈاؤن پر پاکستان میں کنفیوژن ہے، دنیا میں مختلف قسم کے لاک ڈاؤن ہیں، ہم نے تعلیمی ادارے، یوم پاکستان کی پریڈ، میچز سب منسوخ کر دیئے، نیشنل کو آرڈینشن کمیٹی میں سندھ کا خیال تھا کہ اس سے آگے جانا چاہئے، صوبوں کو فیصلوں کا اختیار ہے، جب پریشر بڑھا لوگ دیکھ رہے تھے کہ اٹلی ، فرانس میں کیا ہو رہا ہے تو پھر پنجاب، کے پی اور بلوچستان میں لاک ڈاؤن کیا گیا، ٹرانسپورٹ بھی بند کر دی گئ.

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ گلگت مین تیل کم ہو گیا گندم کی کٹائی آ رہی ہے وہان بھی مسئلہ ہو گا، کل کی نیشنل کو آرڈی نیشن کمیٹی میں فیصلے ہوں گے، عام آدمی لاک ڈاؤن سے متاثر ہو گا، دالیں باہر سے آتی ہیں ،ہمیں مشکل فیصلے کرنے ہوں گے، ہمیں سب کو بیٹھ کر اہم فیصلے کرنے ہوں گے،

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جب خوف میں فیصلے کئے جاتے ہیں ان فیصلوں کا معاشرے میں اثرصحیح نہیں ہوتا، اسے مشکلات پیدا ہوتی ہیں، ہمارے معاشرے می 25 فیصد لوگ غربت کی لکیر کی نیچے ہیں، کل نیشینل کو آرڈی نیشن کمیٹی میں لاک ڈاؤن کے اثرات دیکھیں گے، ٹرانسپورٹ بند کرنے کے کیا اثرات ہوں گے ایک دو ہفتے بعد پتہ چلے گا، لاک ڈاؤن کی آخری سٹیج پر جانا ہے تو ہمیں دیکھنا ہے کہ کرونا کے کرفیو میں جائیں گے، پھر ٹایم کیسے دیں گے لوگ لائنیں لگائیں گے لائنیں لگا کر کھانا لیں گے، ہمیں لوگوں کو گھروں میں کھانا پہنچانا پڑے گا، رضا کاروں کا ایک پروگرام کا اعلان کروں گا، ہمارے پاس لوگ ہونے چاہئے، ساتھ ساتھ اکنامک حالت بھی خراب ہو گی، انڈسٹری بند ہے اس پر بھی سوچنا پڑے گا، بڑے پیمانے پر بے روزگاروں کو پیسہ ،کھانا پہنچانا یہ بھی سوچنا ہے، اگر خدانخؤاستہ ملک میں کرفیو لگانا پڑے تو کم از کم اسکی تیاری ہو

وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ قوم کرونا کی جنگ سے لڑ سکتی ہے، حکومت نہیں، امریکہ میں دیکھ لیں وہاں کیا ہو رہا ہے، اس لئے پاکستان میں بھی کوئی ایسا حل نہین لیکن ہم کوشش کر رہے ہیں، پارلیمانی لیڈر تجاویز دیں ،قوم جنگ جیت سکتی ہے میں چاہتا ہوں سب ملکر جنگ کو جیتیں. کرونا کی جنگ جیتنے میں سارے پاکستانی شامل ہوں گے، غریب افراد کو دیکھنا ہے،کچی آبادیوں میں جہاں سات سات لوگ ایک کمرے میں رہتے ہیں، ڈیلی ویجز، رکشے والے کیسے گزارہ کریں گے ان کو بھی دیکھنا ہے،

Comments are closed.