لاک ڈاؤن، بچوں کو باہر نہ نکلنے دیں، ورنہ والدین جائیں گے جیل
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بلوچستان حکومت نے لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے پرسخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے
خلاف ورزی کرنے والے بچوں کے والدین اور بلا ضرورت باہر نکلنے والوں کی گرفتاری کا فیصلہ کیا گیا ہے،حکومت بلوچستان کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی کوئی حد نہیں یہ مشترکہ قومی چیلنج ہے،لاک ڈاؤن کا مقصد کورونا وائرس کاپھیلاؤ روک کر عوام کو محفوظ بنانا ہے اندرون شہر گلیوں،پہاڑوں کےدامن اور تفریحی مقامات پر اجتماع تشویشناک ہے،ایسی سرگرمیاں ،سماجی میل جول اور بے احتیاطی وائرس پھیلنے کا سبب بن سکتی ہیں ،
حکومت بلوچستان نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو گھروں سے باہر نہ نکلنے دیں،عوامی ،قبائلی ،مذہبی اور سماجی رہنما اپنے اپنے علاقوں میں لوگوں کو آگاہی دیں
واضح رہے کہ بلوچستان میں کرونا کی وجہ سے لاک ڈاؤن نافذ ہے،بلوچستان میں کرونا کے 131 کیسز ہیں،
وزیراعلیٰ بلوچستان نے بلوچستان میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خطرے کے پیش نظر 78 قیدیوں کی رہائی کے احکامات جاری کر دیے گئے۔ آئی جی جیل خانہ جات بلوچستان کے اعلامیہ کے مطابق کرونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر مختلف جیلوں سے 78 قیدیوں کی سزا میں تخفیف کرتے ہوئے ان کی رہائی کے وزیراعلیٰ بلوچستان نے احکامات جاری کر دیے ہیں.
صوبہ بلوچستان میں لاک ڈاون نافذ کرنے کے بعد کہا گیا ہے کہ تمام افراد اپنے گھروں پر رہیں گے۔ لاک ڈاون اور تمام نقل و حرکت پر پابندی 24 مارچ سہ پہر 12 بجے سے 7 اپریل سہ پہر 12 بجے تک ہوگا۔ تمام سرکاری و نجی دفاتر بند رہیں گے تاہم ضروری سروس کے حامل افراد اس پابندی سے مثتثنی ہونگے۔
بلوچستان میں لاک ڈاون کا اطلاق شعبہ صحت، میڈیکل سٹور اور لیبارٹری سے منسلک افراد،قانون نافز کرنے والے افراد،وہ افراد جن کو طبی امداد کی ضرورت ہو بشمول ایک اٹینڈنٹ،وہ شخص جو گھر کے قریب سودا سلف اور ادویات خرید رہے ہوں پر نہیں ہو گا،نماز جنازہ کے لئے ایس ایچ او کو اطلاع دینے کا حکم بھی دیا گیا ہے،گھر سے باہر نکلنے کے لئے قومی شناختی کارڈ رکھنا لازمی قرار دیا گیا ہے.