کرونا وائرس سے بچاؤ، حفاظتی اقدامات، لاہور ہائیکورٹ نے تحریری فیصلے میں کیا کہا؟

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے پانچ رکنی فل بنچ نے ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی درخواست پر فیصلہ جاری کیا.لاہور ہائیکورٹ نے کرونا وائرس سے بچاؤ کیلئے حفاظتی اقدامات کی درخواست پر عبوری تحریری حکم جاری کر دیا،چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد قاسم خان کی سربراہی میں 5 رکنی بنچ نے فیصلہ جاری کیا ، 5رکنی بنچ نے بہاولپور بار کے صدر کی درخواست پر 7 صفات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیا

لاہور ہائیکورٹ کے فل بنچ نے کرونا وائرس سے متعلق کئے گئے حکومتی اقدامات پر اظہار اطمینان کیا، عدالت نے فیصلے میں کہا کہ جیلوں میں قیدیوں کی رہائی کے لیے صوبائی حکومت خصوصی اقدامات کر رہی ہے۔ کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے مخیر حضرات سےمالی امداد لی جا رہی ہے ۔ کرونا کی تشخیص کے لیے لاہور اور ملتان میں لیبارٹریاں قائم کی جائیں ۔کرونا سے بچاو کے لیے فوری جراثیم کش سپرے کرایا جائے ۔

عدالت نے فیصلہ میں مزید کہا کہ مالی امداد اور خوراک کے بارے یکساں پالیسی بنائی جائے۔ خوراک اور مالی امداد بلا تفریق اور سیاست سے بالاتر کی جائے ۔ تحریری فیصلہ مین کروانا کے خلاف لڑنے والے ڈاکٹروں اور پیرامیڈکس سٹاف کی خدمات کو سراہا گیا ہے ۔

فیصلہ میں کہا گیا کہ غلہ منڈیوں میں رش کے باعث کرونا وائرس میں اضافہ ہو سکتا ہے اس کی روک تھام کے لیے خصوصی اقدامات کیے جائیں 3ہزار 607 سابق بلدیاتی نمائندے رضاکارانہ کام کرنا چاہتے ہیں ۔

تحریری فیصلے میں مزید کہا گیا کہ عدالت کو حکومتی اقدامات پر اعتماد ہے، کرونا جیسی صورتحال پاکستان کی تاریج میں پہلی بار پیدا ہوئی ہے، ایسی صورتحال میں کچھ فیصلے اور پالیسیز عوام کیلئے نئی ہو سکتی ہیں،خوشی ہے کہ تمام حکومتی ادارے اپنے اقدامات میں غلطیوں کو تسلیم کر کے درست کر رہے ہیں اور آگے بڑھ رہے ہیں، ملک کی موجودہ صورتحال کے مطابق ہم محکموں کے سربراہان کو ذاتی حیثیت اور ذہنی طور پر عدالت میں مصروف نہیں رکھنا چاہتے،حکام کو مخصوص ہدایات کے ساتھ کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی کی جا رہی ہے،

فیصلے میں مزید کہا گیا کہ خوراک اور امدادی رقم کی تقسیم کے وقت کوئی سیاسی اور سماجی امتیاز نہ اپنایا جائے، عدالت کو حکام سے باقاعدہ پالیسی اپنانے کی امید ہے ،عدالت کو بتایا گیا کہ ملتان، ڈیرہ غازی خان، بہاولپور، فیصل آباد اور لاہور میں قرنطینہ سنٹرز قائم کر دیئے گئے ہیں،لوگوں میں عدم تحفظ کے خاتمے کیلئےتمام علاقوں میں جراثیم کش سپرے کئے جائیں گے،جیلوں میں قیدیوں کی رہائی کے لیے صوبائی حکومت خصوصی اقدامات کر رہی ہے، قیدیوں کی عام معافی کے لیے سمری صدر پاکستان کو بھجوائی جائے، ہمیں ایک ان دیکھی وباء کا سامنا ہے اور عدالت ہر سماجی اور سرکاری ورکر کی کوششوں کو سراہتی ہے،

تحریری فیصلے میں مزید کہا گیا کہ ہمیں ایک غیر معمولی صورتحال کا سامنا ہے جس کے ساتھ ہم سب نے لڑنا ہے،کرونا وائرس کیخلاف فیلڈ میں کام کرنے والے افراد کیساتھ تعاون کرنا وقت کی ضرورت ہے، ہمیں گھروں میں رہ کر فیلڈ میں کام کرنے والے افراد کا بوجھ بٹانا ہے، عوام میں کرونا وائرس سے آگاہی پھیلانے کیلئے ہمیں اپناا کردار ادا کرنا ہو گا، جہاں حالات و واقعات کے تقاضے کے مطابق ہمیں ایک دوسرے کے کندھے سے کندھا ملا کر چلنا ہو گا،ہمیں نا صرف قومی بلکہ انسانی مفاد میں ملکر کام کرنا ہو گا،

تحریری فیصلے میں لاہور ہائیکورٹ نے مزید کہا کہ عدالت امید کرتی ہے کہ سوشل، الیکٹرونک اور پرنٹ میڈیاکرونا وائرس سے متعلق کوئی غیر ذمہ داری کا مظاہر نہیں کرے گا، سوشل، الیکٹرونک اور پرنٹ میڈیا کو ادراک ہونا چاہئے کہ کوئی بھی غلط اطلاع معاشرے میں گھبراہٹ پیدا کر سکتی ہے،سوشل میڈیا، الیکٹرونک اور پرنٹ میڈیا کی غلط اطلاعات فیلڈ میں کام کرنے والے افراد میں نا امیدی پیدا کرنے کا سبب بن سکتی ہیں، میڈیا جہاں کچھ غلط دیکھے اس پر تنقید کر سکتا ہےمگر اسکے ساتھ مثبت آئیڈیاز بھی پیش کرے.

Shares: