باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق چین سے پھیلنے والے خطرناک کرونا وائرس نے دنیا بھر میں تباہی مچا دی ہے، پاکستان میں بھی کرونا وائرس کے مریضوں میں اضافہ ہو رہا ہے، کرونا کے خلاف فرنٹ جنگ پر لڑنے والے طبی عملے کے اراکین بھی کرونا کا نشانہ بن رہے ہیں

وزارت نیشنل ہیلتھ اینڈ ایمرجنسی سروس کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق مزید 10 ہیلتھ کئیر ورکرز کورونا سے متاثر ہوگئے ہیں جس کے بعد ملک بھر میں وائرس سے متاثر ہونے والے ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کی تعداد 519 تک جا پہنچی ہے۔

طبی عملے میں سے کورونا سے متاثر ہونے والوں میں 273 ڈاکٹرز،75 نرسز اور طبی عملے کے 171 ارکان شامل ہیں، ان میں سے ڈاکٹرز سمیت طبی عملے کے 10 افراد کورونا سے جان کی بازی ہارچکے ہیں جبکہ میڈیکل سے وابستہ 130 افراد مختلف اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں،تمام زیر علاج افراد کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

ڈاکٹرز سمیت طبی عملے کے 171 ارکان صحت یاب بھی ہوچکے،اس کے علاوہ 259 افراد گھروں اور دیگر مقامات پر قرنطینہ میں موجود ہیں۔

دوسری جانب پمز اسپتال میں تعینات خاتون ڈاکٹر کا کورونا وائرس ٹیسٹ مثبت آیا ہے،ڈاکٹر ثروت نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ میں پمز میں ڈاکٹر ہوں، تین دن پہلے ایک ساتھی کا کورونا ٹیسٹ پازیٹو آیا،ایک ساتھی کا ٹیسٹ پازیٹو آنے کے بعد مجھ میں کورونا وائرس کی علامات ظاہر ہوئیں۔

ڈاکٹر ثروت نے بتایا کہ آج صبح میرے کورونا وائرس ٹیسٹ کی رپورٹ مثبت آئی ہے، ایک ڈاکٹر کا کورونا ٹیسٹ پازیٹو آنے پر درخواست کی تھی کہ ایم سی ایچ وارڈ سیل کردیں،یہ انتظامیہ کی نااہلی اور ناقص مینجمنٹ کی وجہ سے ہوا، ہمیں مجبوراً ڈیوٹی پر آنا پڑا اور دوسرے لوگ ہماری وجہ سے وائرس کا شکار ہوئے

قبل ازیں  پرونشل نرسز ایسوسی ایشن خیبرپختونخوا نے کہا ہے کہ خیبر پختونخواہ میں اب تک 51 نرسز کرونا کا شکار ہو چکی ہیں یہ تعداد کچھ زیادہ بھی ہے کیوں کہ کچھ نرسز سوشل پرابلمز کی وجہ سے اپنے آپ کو قرنطینہ کرکے اپنے نام ظاہر کرنےکےلیے تیارنہیں ۔

پرونشل نرسز ایسوسی ایشن خیبرپختونخوا کے مطابق تمام نرسزکی حالت خطرے سےباہرہے۔کچھ کے علامات سوئیر ہیں لیکن انشاءاللہ بہت جلد وہ بھی صحت یاب ہوجائیں گے ۔تیرہ نرسزکاٹسٹ نیگیٹیو آچکےہیں اوراللہ کےفضل کرم سےوہ واپس اپنی ڈیوٹیزجائن کرچکے ہیں ۔ان میں سترفیصد 70%وہ نرسز ہیں جن کی ڈیوٹی کرونا مریضوں کے ساتھ نہیں تھی ۔ یعنی اب ہر مریض کو کرونا پازیٹیو کی طرح ڈیل کرنا ہوگا۔

پرونشل نرسز ایسوسی ایشن خیبرپختونخوا کا کہنا ہے کہ تمام نرسز کو مکمل پروٹیکشن چاہئے ہوگا۔تمام کی سکریننگ فرض ہو چکی ہے کیوں کہ ہیلتھ ملازمین اس بیماری کی سپریڈ کا ذریعہ بن رہے ہیں ۔اوراپنے فیملییز کے ساتھ ساتھ مریضوں اور سوسائٹی کے لئے ہم رسک بن رہے ہیں ۔باقی صو بوں کی طرح حکومت کو ہیلتھ ملازمین کی حوصلہ افزائی کے لیے اقدامات کرنے ہوں گے۔ابھی تک کوئی الاؤنس وغیرہ یا کچھ بھی ملازمین کے لیے نہیں کیاگیا ۔صرف تسلیاں مل رہی ہیں۔اورموت پرپیکیج کااعلان کیاجاچکا ہے ۔

پرونشل نرسز ایسوسی ایشن خیبرپختونخوا کا مزید کہنا تھا کہ نرسنگ کمیونٹی کے حوصلے بلند ہیں اور ہمیشہ کی طرح اب بھی ملک و قوم کی خاطر ہر قربانی کے لیے تیار رہیں گے ۔مگراب حکومت کو ہیلتھ ملازمین کی بچاؤ اور حوصلہ افزائی کے لیے اقدامات کرنے ہوں گے۔

Shares: