قصور
حکومت کیطرف سے ریلیف پیکج کے باوجود پنجاب بھر کی رجسٹری برانچز اور قصور میں رجسٹریوں کی تکمیل صرف روبرو سب رجسٹرار اور رجسٹریوں کی تعداد محدود کرنے سے رئیل اسٹیٹ بہران کا شکار جائیداد کی خریدوفروخت کی دستاویزات کی تکمیل پر لوکل کمیشن مقرر نہ ہونیکی وجہ سے حکومتی ریونیو میں بھی کمی کا سبب بن گئی
تفصیلات کے مطابق حکومت کی واضع ہدایت ہے کہ کرونا وائرس خطرہ کے پیش نظر حفاظتی اقدامات کے تحت زیادہ تعداد میں افراد اکھٹے نہ ہوں اور مہنگائی کے باعث حکومت کی طرف سے منتقلی جائیداد میں خاطر خواہ عوامی ریلیف پیکج کے باوجود اب سب سے بڑی رکاوٹ رجسٹری برانچز میں پیشگی لمبی تاریخوں میں اپوائنٹمنٹ اور دستاویزات کی تکمیل صرف روبرو سب رجسڑار اور لوکل کمیشن بند کرنیکی وجہ بن گئی جسکی وجہ سے منتقلی جائیداد رجسٹریوں اور گورنمنٹ کے ریونیو میں نمایاں کمی واقع ہو رہی ہے اور حکومتی خزانے اور عوام کو نقصان پہنچ رہا ہے یہی وجہ ہےکہ حکومتی ریلیف پیکج کے باوجود زیادہ تر عوام پھر بھی اس پیکج سے محروم رہیگی ہر ضلعی انتظامیہ مارکیٹ کے حساب سے موجودہ شیڈول درستگی اور کم کرنیکے احکامات جاری کرے کیونکہ پاکستان میں رئیل اسٹیٹ ریڈھ کی ہڈی کی حثیت رکھتی ہے جسپر مقامی سماجی ،فلاحی، عوامی، تنظیموں کے سربراہان اور ڈسٹرکٹ بار کے سینئر ووکلا چوہدری محمد اسحاق،محمد یونس کیانی،چوہدری محمد انور ہنجرا،ایم یاسین فرخ،عبدالجبارلنگاہ، ملک عمیر شوکت،حافظ رضوان، ملک بلال،میاں شہباز،ملک عبدالرشید،چوہدری سلیم ساجد،ملک شاہد بشیر،عامر جاوید، بابو انور چوہدری ودیگر معززین ممبران نے وزیر اعلی پنجاب، گورنر پنجاب، صوبائی وزیر مال،چیف سیکرٹری پنجاب، ڈپٹی کمشنر، اے سی،اور متعلقہ حکام بالا سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ کرونا وائرس خطرہ کے پیش نظر دستاویزات کی تکمیل روبرو سب رجسڑار کے ساتھ ساتھ لوکل کمیشن مقرر کرنیکی اجازت کے احکامات جاری کئے جائیں تاکہ عوام کرونا وائرس سے محفوظ رہ سکے اور اس ریلیف پیکج سے زیادہ سے زیادہ مستفید ہو سکے اور حکومتی ریونیو میں خاطر خواہ اضافہ بھی ہو اور ملک بہت جلد ترقی کی طرف گامزن ہو سکے








