باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی حمایت میں اٹھنے والی آوازیں پاکستان کی سالمیت کے خلاف سازش کا حصہ ہیں۔
فلسطین فاؤنڈیشن کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے فلسطین پر ناجائز تسلط کو تسلیم کرنا مسئلہ کشمیر کی حیثیت کو کمزور کر دیگا۔ وزیر اعظم پاکستان فلسطین پالیسی پر قائداعظم کے موقف کی تجدید کریں۔پاکستان میں اسرائیلی سرمایہ کاری کے اثرات آنا شروع ہو چکے ہیں ۔برطانوی مفادات کے محافظ اسرائیلی حمایت میں نکل کر آ رہے ہیں۔ وزیر خارجہ کا مسئلہ فلسطین پر دو ریاستی حل کی بات کرنا قابل مذمت ہے۔
فلسطین فاؤنڈیشن نے مزید کہا کہ بانیان پاکستان نے اسرائیل کو غاصب قرار دیا ۔ ہم دو ریاستی حل کی تلاش میں کیوں ہیں؟ سیاست دانوں، سابق جرنیلوں کے بعد اب صحافی بھی اسرائیل کی حمایت کر رہے ہیں۔ فلسطین و کشمیر کے حق کےخلاف اٹھنے والی ہر آواز کا مقابلہ کریں گے۔
مسئلہ فلسطین عرب حکمرانوں کا مسئلہ نہیں بلکہ پوری مسلم اُمّہ کا مسئلہ ہے۔
پاکستان کو عرب حکمرانوں کی اسرائیل دوست پالیسی پر کسی قسم کا دباؤ قبول نہیں۔ فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان #JummaMubarak
— Palestine Foundation | فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان (@plf_pak) June 19, 2020
فلسطین فاؤنڈیشن نے اپنے اعلامئے میں مزید کہا کہ معید پیرزادہ کا اسرائیل کی حمایت میں بات کرنا پاکستان کے خلاف گہری سازش کو آشکار کرتا ہے۔ مسئلہ فلسطین عرب حکمرانوں کا مسئلہ نہیں بلکہ پوری مسلم اُمّہ کا مسئلہ ہے۔ پاکستان کو عرب حکمرانوں کی اسرائیل دوست پالیسی پر کسی قسم کا دباؤ قبول نہیں۔ حکومت اسرائیل کی حمایت میں بات کرنے کو سنگین جرم قرار دے۔ پاکستان میں موجود اسرائیلی گماشتوں کےخلاف کاروائی کی جائے بصورت دیگر احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔
کرونا وائرس، اسرائیلی وزیراعظم کے بعد اسرائیلی آرمی چیف کا نمبر بھی آ گیا
اسرائیلی اہم ترین شخصیت اور اسکی اہلیہ میں کرونا وائرس کی تشخیص
واضح رہے کہ چند روز قبل ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے قومی اسمبلی میں رولنگ دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان اسرائیل کو کبھی تسلیم نہیں کرے گا۔
اسلام آباد کے بعد پنجاب کے ایک شہر میں بھی اسرائیلی پرچم لہرا دیا گیا








