باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سبق یاد نہ کرنے پر قاری نے بچے کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا

خیبر پختونخواہ کے ڈسٹرکٹ بٹگرام مدرسہ میں قاری الہ داد نے7سالہ یتیم بچے کو سبق یاد نہ کرنے پر شدیدتشدد کا نشانہ بنادیا،

https://twitter.com/zeeshanChandia4/status/1279860830234980356?s=08

قاری کے تشدد سے بچے کی حالت غیر ہو گئی، مقامی افراد نے قاری کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ہے

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک شہری ذیشان نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت درس گاہوں میں بچوں پر تشدد کا راستہ روکنے کیلئے اقدامات اٹھا رہی ہے لیکن عملی طور پر درس گاہوں میں آج بھی بچوں پر تشدد کیا جا رہا ہے

ایک اور شہری کا کہنا تھا کہ دینی مدارس جہاں دین کی تعلیم دی جاتی ہے وہاں کیسے ان بچوں کو بے دردی سے مارا پیٹا جاتا ہے ایسے لوگوں کو سزا ملنی چاہیئے یہ انتہا پسند وحشی درندے ہمارے مذہب کی بدنامی کا باعث بنتے ہیں ایسے لوگوں کے خلاف آواز اٹھانی چاہئے جو معصوم بچوں پہ ظلم وستم کرتے ہیں.

ایک اور صارف کا کہنا تھا کہ یہ استاد ہو ہی نہیں سکتا بلکہ استاد کے روپ میں جانور اور بھیڑیا جاھل نا اھل بے حس و ظالم اور سفاک درندہ ہے
جس نے پھول جیسے نازک معصوم بچے کو مسل کر رکھ دیا

ایک اور صارف کا کہنا تھا کہ مدارس کے کسی چھوٹے سے چھوٹے مسئلہ کو تم سب سے پہلے اٹھا لیتے ہو۔ کاش تم لاہور گرائمر سکول کے بچوں کے ساتھ ٹیچرز کا سیکس سکینڈل بھی اسی طرح اجاگر کرتے۔ تیرا قصور نہیں ہے۔ کیونکہ تیرا مسئلہ مولوی۔ مدرسہ نہیں بلکہ اسلام ہے بچے

 

Shares: