قصور
کنگن پور محکمہ انہار کا اوورسیز کرپشن کا بے تاج بادشاہ ایک کھال کا سالانہ ڈھائی لاکھ جگا لینے لگا کسان مجبور
تفصیلات کے مطابق کنگن پور کے نواحی گاؤں چاہل نول حلقہ نہری بی آر بی (بمبانوالی راوی بیدیاں) میں زرعی رقبہ جو کہ تقریبا 14 ایکڑ ہے کو کوئی کھال نا تھا جسے 2006 میں سردار حسن اختر مؤکل نے عوامی سہولت کے پیش نظر بنوا دیا جو کہ کافی عرصہ تک کسانوں کو پانی فراہم کرتا رہا تاہم گورنمنٹ نے کھال منظور نا کیا اس بات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے محکمہ انہار کے اہلکاروں نے کسانوں سے رشوت لینا شروع کر دی اور رشوت نا دینے پر کھال کو پانی دینا بند کر دیا جاتا رہا جس پر کسانوں نے مجبور ہو کر دو چار سو روپیہ فی ایکڑ سالانہ دینا شروع کر دیا تاہم کچھ عرصہ قبل آنے والے عبدالقدیر پراچہ جو کہ نہری کوٹھی کنگن پور کا اوورسیز ہے ،نے کسانوں سے مطالبہ کیا کہ فی ایکڑ 20 ہزار لونگا بصورت دیگر پانی نہیں ملے گا اس پر مجبور ہوتے ہوئے کسانوں نے ظالم و جابر اوورسیز کو ڈھائی لاکھ روپیہ جگا دے دیا تاکہ وہ فصل کاشت کر سکیں کیونکہ دھان کی کاشت جاری ہے جس کیلئے پانی انتہائی اہم ہے جبکہ ٹیوب ویل کا پانی کافی مہنگا ہے
لوگوں نے ڈی سی قصور سے نوٹس لے کر کھال کو پانی کی فراہمی یقینی بنانے اور راشی اوورسیز کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ہے

Shares: