پارلیمنٹری کمیٹی برائے کشمیر شہریار خان آفریدی نے بھارت کی جانب سے کشمیریوں کی سوشل میڈیا پر آواز دبانے کیلئے یواے پی اے جیسے ڈریکونین قوانین کے استعمال کی مذمت کرتے ہوئے اسے اقوام متحدہ کے آزادی اظہار کے کنونشن کی خلاف ورزی ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے زیراہتمام یہاں منعقدہ سیمینار کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کشمیریوں کی سائبر سپیس ختم کرنے کی بھارتی سازش اقوام متحدہ کے کنونشن کی صریح خلاف ورزی ہے جو آزادی اظہار اور اظہار رائے کی ضمانت اور حفاظت کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت سوشل میڈیا ایپلی کیشنز اور دیگر پلیٹ فارمز پر کشمیری عوام کی آواز کو خاموش کرنے کے لئے غیر قانونی یو اے پی اے جیسے کالے قوانین کا استعمال کررہا ہے جبکہ عالمی برادری خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ تاہم ، انہوں نے کہا ، ہندوستان اپنے شیطانی منصوبے میں کامیاب نہیں ہوسکتا کیونکہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان اب کشمیر کے سفیر بن کر عالمی سطح پر بھارتی پراپیگنڈے کو بے نقاب کررہے ہیں۔
آفریدی نے کہا کہ پاکستان اس معاملے کو اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی سفارتی فورموں پر اٹھائے گا۔
انہوں نے کہا ، "ہم ہندوستان کو کبھی بھی کشمیریوں کو ان کے اظہار رائے اور اظہار رائے کے بنیادی حق سے محروم رکھنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ دنیا کو کشمیریوں کے آزادی کے حق کی خلاف ورزی پر توجہ دینی ہوگی۔”
آفریدی نے یواے پی اے کے کالے قانون کے تحت کشمیری صحافیوں اور سینئر حریت رہنماؤں کی گرفتاری کی بھی مذمت کی جس میں مسرت عالم بھٹ ، آسیہ اندرابی ، ناہیدہ نسرین ، فہمیدہ صوفی ، یاسین ملک ، شبیر شاہ ، الطاف شاہ ، ایاز اکبر ، معراج الدین کلوال اور دیگر شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یواے پی اے کا قانون کشمیری آبادی کو خوفزدہ کرتا ہے کیونکہ اس سے ہندوستان کی قابض ریاست کو بے لگام طاقت ملتی ہے کہ وہ انسانی حقوق کے منافی اقدامات کرے۔
انہوں نے کہا ، "یہ نہ صرف ہندوستان کے اپنے آئین کو مجرم بناتا ہے بلکہ منصفانہ اور آزاد عدلیہ کے تصور کو بھی خطرے میں ڈالتا ہے۔”
انہوں نے کہا کہ سخت قانون ہندوستانی حکومت کشمیری حق پرست اور آزادی پسند افراد کو انفرادی طور پر "دہشت گرد” قرار دینے اور انھیں سزا سنانے پر کم سے کم سات سال تک جیل بھیجنے کی طاقت دیتا ہے۔
آفریدی نے کہا کہ کشمیریوں کی آوازوں کو دبانے کے لئے بھارت کے ذریعہ استعمال کیے جانے والے سخت قوانین کو غیر ممالک میں مقیم کشمیریوں اور پاکستانی بزنس کمیونٹی کو اٹھانا ہوگا اور نریندر مودی کے ہندوستان کی فاشسٹ حکومت کے ذریعہ نسل پرست نسل کے ایجنڈے کے بارے میں دنیا کو آگاہ کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہندوستانی اقلیتوں کو کشمیریوں کے لئے آواز اٹھانا ہوگی کیونکہ کشمیریوں اور ہندوستانی اقلیتوں کو اسی طرح سنگھی فاشسٹ اور نسل پرست قاتلوں نے نشانہ بنایا تھا۔
انہوں نے دنیا پر زور دیا کہ وہ ہندوستانی اقلیتوں کی بھارتی سڑکوں پر قتل عام کا بھی جائزہ لیں کیونکہ ہندوستان میں عدالتوں اور پولیس پر آر ایس ایس کے نظریاتی افراد نے قبضہ کرلیا ہے۔
سیمینار سے صدر آزاد جموں و کشمیر سردار مسعود خان ، پاکستان میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔

بھارتی فوج ڈریکونین قوانین استعمال کرکے سوشل میڈیا پر کشمیریوں کی آواز دبارہی ہے۔ شہریارآفریدی
Shares: