نیول وار کالج دھماکوں کا ملزم سپریم کورٹ نے کیا رہا

0
39
سپریم کورٹ ،سندھ میں بلدیاتی انتخابات روکنے کی استدعا مسترد

سپریم کورٹ نے مبینہ طور پر خودکش دهماکوں میں ملوث عمرقید کے ملزم ندیم حسین کوبری کردیا ،انسداد دہشتگردی عدالت نے ملزم کو پچیس سال قید کی سزا سنائی تھی جسے ہائیکورٹ نے برقرار رکھا تھا

شاہ زین بگٹی کو ملی سپریم کورٹ سے بڑی کامیابی

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نےملزم کوعدم شواہد پرشک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کرنے کا حکم دیا .

زرداری و دیگر کے پروڈکشن آرڈر کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر

چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے دوران سماعت کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ نچلی عدالتوں نے یہ چیزیں کیوں نہیں دیکهیں،اتنا بڑا دهماکہ ہو گیا اس لیے سزا دے دی ،چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہائیکورٹ اتنی بڑی عدالت ہے اس نے بهی شواہد کو نہیں دیکها .

ڈرون حملے رکوانا عدالت کا کام نہیں، سپریم کورٹ نے درخواست خارج کر دی

وکیل نے عدالت میں کہا کہ 2008میں پاکستان نیول وارکالج لاہورکے باہردوخودکش دهماکے ہوئے،دهماکے میں 3 افراد جاں بحق اور 18 زخمی ہوئے تھے .

پنجاب حکومت کام کرے ورنہ کاروائی کریں گے، سپریم کورٹ

چیف جسٹس نے کہا کہ اتنابڑاواقعہ ہوگیا دودهماکے ہوئےلیکن کوئی ثبوت ہی نہیں،ثبوت صرف دهماکہ ہی ہے،آپ کے پاس ملزم کے خلاف کوئی ٹهوس ثبوت نہیں،آپ کہہ رہےہیں ملزم کی دکان تهی جہاں دونامعلوم افرادکوجیکٹس دی گئیں،ایسالگ رہاہےملزم کوویسے ہی اس کیس میں گهسیٹا گیا،ملزم کا نام ایف آئی آر میں بهی موجود نہیں تها

عدالت نے ملزم کو بری کرنے کا حکم دے دیا

واضح رہے کہ چار سال قبل 2015 میں لاہور ہائیکورٹ نے نیول وار کالج پر حملے میں ملوث مجرم کی عمر قید کے خلاف اپیل مسترد کی تھی ، مجرم کے وکیل نے موقف اختیار کیا تھا کہ ٹرائل کورٹ نے میرٹ سے ہٹ کر عمر قید کی سزا سنائی، پولیس ٹرائل کے دوران ایک بھی عینی شاہد پیش نہیں کر سکی ، نہ ہی ملزم کو کسی نے شناخت کیا ، لہذا عمر قید ختم کی جائے، سرکاری وکیل نے بنچ کو بتایا کہ پولیس کے گواہوں نے مجرم کو شناخت کیا تھا، مجرم کے قبضے سے دھماکہ خیز مواد بھی برآمد ہوا تھا، فاضل بنچ نے دلائل سننے کے بعد مجرم کی سزائے موت کے خلاف اپیل خارج کر دی

Leave a reply