باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق احتساب عدالت اسلام آباد میں ایل این جی کیس کی سماعت ملتوی کر دی گئی
سابق وزیراعظم ن لیگ کے رہنما شاہد خاقان عباسی عدالت میں پیش ہوئے، احتساب عدالت کے جج نہ ہونے کی وجہ سے سماعت ملتوی کر دی گئی، اس موقع پر شاہد خاقان عباسی نے سماعت ملتوی ہونے کے بعد میڈیا سے بھی گفتگو کی
سابق وزیراعظم ، ن لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ہمارے ہر پیسے پر ٹیکس ادا کیا گیا ہے،نیب بتائےٹیکس ادا ئیگی والی رقم پر منی لانڈرنگ کیسے ہوتی ہے؟ان کو یہ بھی نہیں معلوم کہ وزیرایم ڈی پی ایس او تعینات نہیں کرتا،موجودہ حکومت میں ادارے تباہ ہوگئے،کوئی کام کرنے کو تیار نہیں،
شاہد خاقان عباسی کا مزید کہنا تھا کہ نیب قانون میں ترمیم ایک پارٹی کے بس کی بات نہیں،آج ملک کا ہرادارہ زوال پذیر ہے،یہ ملک 2سال میں کسی کو تعینات نہ کرسکی،نیب کو ختم کریں ورنہ یہ ملک کو ختم کردے گا،
نیب راولپنڈی نے احتساب عدالت اسلام آباد میں ایل این جی کیس کاریفرنس دائر کر دیا،ریفرنس شاہد خاقان عباسی اورمفتاح اسماعیل سمیت 9ملزمان کے خلاف دائر کیا گیا،
ریفرنس میں کہا گیا کہ ایک کمپنی کو 21ارب روپے سے زائد کا فائدہ پہنچایا گیا،فائدہ مارچ 2015سے ستمبر 2019 تک پہنچایا گیا، فائدہ پہنچانے سے 2029 تک قومی خزانے کو 47 ارب روپے کا نقصان ہو گا،معاہدے کے باعث عوام پر گیس بل کی مد میں 68ارب روپے سے زائد کا بوجھ پڑے گا،سابق ایم ڈی شیخ عمران الحق نے معاہدے میں اہم کردار ادا کیا،
حکومت اس مسئلے کو فوری حل کرے ورنہ…..شاہد خاقان عباسی نے کیا کہہ دیا
پروڈکشن آرڈر والے کہاں ہیں،ان کو ایوان میں لایا جائے. ینل آف چیئر
اگر ہتھیار استعمال کرتے تو یہ تھوڑے سے تھے، زرداری نے اسمبلی میں ایسا کیوں کہا؟
ہمیں پروڈکشن آرڈرز کی کوئی ضرورت نہیں، آصف زرداری
شاہد خاقان عباسی نے سپیکر قومی اسمبلی پر لگایا سنگین الزام، اسد عمر نے دیا جواب
سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کا نام بھی ملزمان کی فہرست میں شامل ہے،نیب ریفرنس کے مطابق سابق سیکریٹری اورایم ڈی پٹرولیم اہم گواہ بن گئے، شاہدخاقان سمیت 9 ملزمان کے نام ای سی ایل میں شامل ہیں، نیب راولپنڈی قطرمعاہدے کی الگ انکوائری کررہا ہے
واضح رہے کہ شاہد خاقان عباسی کے خلاف دائر ریفرنس کی منظوری چیئرمین نیب جسٹس ر جاوید اقبال نے دی جس کے بعد ریفرنس عدالت میں دائر کر دیا گیا ہے