باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے ڈاکٹر رتھ فاؤ کی تیسری برسی کے موقع پر پیغام جاری کیا ہے
وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے پاکستان میں جذام اور ٹی بی کے خاتمے کیلئے ڈاکٹر رتھ فاؤ کی شاندار خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈاکٹر رتھ فاؤ نے بلا رنگ و نسل خدمت کرکے انسانیت کا سر بلند کیا۔ ڈاکٹر رتھ فاؤ طبی شعبہ سے وابستہ افراد کیلئے رول ماڈل ہیں۔
عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر رتھ فاؤنے اپنی زندگی دکھی انسانیت کے لئے وقف کررکھی تھی۔ مریضوں کی دن رات دیکھ بھال کرکے ڈاکٹر رتھ فاؤ نے اعلیٰ مثال قائم کی۔ پاکستان سے جذام کے خاتمے کا کریڈٹ ڈاکٹر رتھ فاؤ کی شبانہ روز محنت اور کاوشوں کو جاتا ہے۔ڈاکٹر رتھ فاؤ نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا کیلئے قابل رشک مثال تھیں۔
وزیراعلٰی پنجاب عثمان بزدار کا مزید کہنا تھا کہ میں ذاتی طور پر ڈاکٹر رتھ فاؤ کی خدمت خلق کے جذبے سے بہت متاثر ہوں۔ ڈاکٹر رتھ فاؤ کی لازوال خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
ڈاکٹر رُتھ فاؤ اپنی زندگی کے 56 برس پاکستانیوں کی خدمت میں مصروفِ عمل رہیں، انہیں پاکستان کی’مدر ٹریسا‘ بھی کہا جاتا ہے۔
ڈاکٹر رتھ فاؤ 9 ستمبر1929 کو جرمنی کے شہر لیپ زگ میں پیدا ہوئیں تھیں۔ وہ 1960 میں پاکستان آئیں اور پھر جذام کے مریضوں کے لیے اپنی ساری زندگی وقف کردی ۔ وہ جذام کو مریضوں کو مفت سہولیات فراہم کرتی تھیں۔
روتھ فاؤ نے آبادی کے لحاظ سے پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں سسٹر بیرنس کے ساتھ میکلو روڈ پر ڈسپنسری سے کوڑھ کے مریضوں کی خدمت شروع کی۔ جس کے کچھ عرصے بعد انہوں نے میری ایڈیلیڈ لپروسی سنٹر کی بنیاد رکھی۔ یہ سنٹر 1965ء تک اسپتال کی شکل اختیار کر گیا۔
ڈاکٹر رُتھ فاؤ کی کوششوں سے 1996 میں پاکستان سے جذام کا خاتمہ ہوا اورعالمی ادارہ صحت نے پاکستان کوجذام پر قابو پانے والا ملک قرار دے دیا۔ 1988ء میں ڈاکٹر فاؤکو پاکستان کی شہریت دے دی گئی۔
گراں قدر خدمات پر پاکستانی حکومت کی جانب سے انہیں ہلال پاکستان، ستارہ قائداعظم، ہلال امتیاز، جناح ایوارڈ اور نشان قائداعظم سے بھی نوازا گیا۔
جبکہ جرمن حکومت نے انہیں بیم بی ایوارڈ اور آغا خان یونیورسٹی نے روتھ فاؤ کو ڈاکٹر آف سائنس کا ایوارڈ بھی دیا۔







