نااہلی کیس، فیصل واوڈا کو دوبارہ نوٹس جاری، جواب طلب

0
32

نااہلی کیس، فیصل واوڈا کو دوبارہ نوٹس جاری، جواب طلب

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس عامر فاورق نے وفاقی وزیر فیصل واوڈا کی نااہلی کے لیے میاں فیصل ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی

فیصل واوڈا کی جانب سے کوئی وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوا تاہم الیکشن کمیشن اور وفاق کی جانب سے نمائندے عدالت میں پیش ہوئے۔
درخواست گزار کے وکیل جہانگیر جدون نے عدالت کو بتایا کہ 7 ماہ گزرنے کے باوجود فیصل واوڈا کی جانب سے جواب جمع نہیں کرایا گیا، یہ لوگ آئینی عدالت کو اتنا آسان کیوں لیتے ہیں؟ فیصل واوڈا کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا جائے، اس پر جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ کیا اخبار میں اشتہار جاری کردیں؟ ‘

اس موقع پر الیکشن کمیشن نے فیصل واوڈا نااہلی کیس میں تحریری جواب عدالت میں جمع کرایا جس میں بتایا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن میں بھی فیصل واوڈا کی نااہلی کی درخواستیں زیر التوا ہیں، 2 جون کو فیصل واوڈا کے وکیل نے درخواستیں مسترد کرنے کی استدعا کی، فیصل واوڈا نے موقف اپنایا کہ الیکشن ایکٹ 2017 کے تحت درخواستیں غیرمؤثر ہوچکی ہیں، الیکشن کمیشن نے درخواستوں پر فریقین سے جواب طلب کر رکھا ہے۔

الیکشن کمیشن کے جواب میں بتایا گیا ہے کہ فیصل واوڈا کے خلاف نااہلی کیلئے سندھ ہائیکورٹ میں بھی درخواست زیرالتوا ہے۔ بعد ازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی وزیرفیصل واوڈا کو نااہلی کی درخواست پر دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے 17 ستمبر تک جواب طلب کرلیا۔

نواز شریف کے ساتھ کتنے میں ڈیل ہوئی؟ مریم نواز کو جانے دیا جائیگا یا نہیں؟ شیخ رشید نے بتا دیا

فیصل واوڈا جو بوٹ لے کر گئے وہ میرے بچوں کا ہے، خاتون کا سینیٹ میں دعویٰ

فیصل واوڈا کے خلاف ہارے ہوئے امیدوار کی جانب سے مقدمہ کی درخواست پر عدالت کا بڑا حکم

نااہلی کی درخواست پر فیصل واوڈا نے ایسا جواب جمع کروایا کہ درخواست دہندہ پریشان ہو گیا

فیصل واوڈا کے خلاف دی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ کاغذاتِ نامزدگی جمع کراتے وقت فیصل واوڈا امریکی شہریت رکھتے تھے، ان کے خلاف رٹ پٹیشن کی گزشتہ سماعت 29 جنوری 2020ء کو ہوئی۔ فیصل واوڈا کو دہری شہریت چھپانے پر نااہل قرار دینے کی درخواست زیرِ سماعت ہے، فیصل واوڈا نے 11 جون کو کاغذاتِ نامزدگی جمع کرائے، جو ریٹرننگ افسر نے 18 جون کو منظور کیے۔

درخواست گزار نے کہا ہے کہ فیصل واوڈا نے امریکی شہریت ترک کرنے کی درخواست 22 جون کو جمع کرائی، فیصل واوڈا نے غیر قانونی طور پر پبلک آفس سنبھال رکھا ہے، انہوں نے ابھی تک نااہلی درخواست پر اپنا جواب عدالت میں جمع نہیں کرایا۔ فریقین جان بوجھ کر معاملے کو طول دینا چاہتے ہیں، جنوری 2020ء کے بعد سے کیس کو سماعت کے لیے مقرر نہیں کیا جا سکا۔

Leave a reply