ٹرانسپورٹرز چیخ اٹھے ،ہڑتال کرنے کا اعلان
تفصیلات کے مطابق شعبہ ٹرانسپورٹ سے وابستہ مالکان، ڈرائیور، کنڈیکٹر گزشتہ کئی ماہ سے کورونا کی وجہ سے مالی مشکلات کا شکار ہیں کئی ماہ گاڑیاں کھڑی رہنے سے گاڑیوں کے انجن، ٹائرز، بیٹریاں اور دیگر سامان ناکارہ ہو چکا ہے ٹرانسپورٹرز نے قرضے لیکر از سر نو کاروبار شروع کیا ہے لیکن سڑکوں پر کھڑے بااثر افراد کے جگا ٹیکس،غیر قانونی پرچیاں اور اوور چارجنگ ضلع بھر میں وصول کی جا رہی ہیں ٹاؤن کمیٹی بیس روپے ہے لیکن تیس روپے وصول کئے جا رہے ہیں زیادہ پیسے نہ دینے پر بدتمیزی کی جاتی ہے سیکٹری DRTA کے آفس کا عملہ کرپشن کا بے تاج بادشاہ بن چکا ہے گاڑیوں کے روٹ پرمٹ بنوانے اور پاسنگ کروانے کے لئے ندیم نامی ملازم اور اس کا والد بابا صابر کئی سالوں سے لوٹ مار کر رہے ہیں فی گاڑی ہزاروں روپے رشوت وصول کرتے ہیں جبکہ سیکرٹریDRTA آنکھیں بند کئے ہوئے ہے MV آفیسر اور اس کا عملہ بھی لوٹ مار کر رہا ہے الہ آباد سے لاہور جانے آنے والی گاڑیوں سے قصور بائی پاس سے لیکر مصطفیٰ آباد کے درمیان ناکہ لگا کر فی گاڑی سے 2500 روپے جرمانہ اور 500 روپے نقد فی گاڑی رشوت وصول کی جا رہی ہے ٹرانسپورٹ اتحاد یونین کے رہنماؤں نے وزیراعظم اور وزیراعلی پنجاب سے اپیل کی ہے کہ لوٹ مار اور رشوت کا بازار بند کیا جائے بعصورت دیگر گورنر ہاؤس کے باہر دھرنے دیئے جائیں گے