باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق امریکی شہری سنتھیا ڈی رچی کو ملک بدر کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی

عدالت نے سنتھیا ڈی رچی کی ایف آئی آر درج کرنے کی درخواست منظور کر کے ماتحت عدالت میں ریمانڈ بیک کر دی، گزشتہ سماعت پر عدالت نے وزارت داخلہ کو درخواست پر 3 ہفتے میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا،

سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی، وفاق کی جانب سے ڈپٹی اٹارنی جنرل طیب شاہ عدالت میں پیش ہوئے، اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ سنتھیا رچی نے خود کہا کہ کے پی کے حکومت کے ساتھ کام کر رہی ہوں، سنتھیا ڈی رچی کی جانب سے سنگین نوعیت کے الزامات ہیں، جب آپ اس طرح بیانات دیں گے تو تحقیقات ضروری ہے،

چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا کہ سیکرٹری داخلہ نے جواب میں قانوں کا ذکر نہیں کیا، سنتھیا رچی نے موجودہ حکومت کے بارے میں بیاں دیا، کوئی بھی غیر ملکی شہری پاکستان تجارتی ویزہ لئے کر کچھ بھی کرے، ریاست پاکستان میں چل کیا رہا ہے،

عدالت نے وزارت داخلہ حکام کی سرزنش کی، عدالت نے کہا کہ وزارت داخلہ دستاویزات عدالت میں جمع کرائیں،کیا ریاست پاکستان میں ایسے سرکاری امور انجام دیئے جاتے ہیں،وزارت داخلہ نے ابھی تک ایکشن کیوں نہیں لیا، وزارت داخلہ کو قانون کا نہیں معلوم الارمانگ صورت ہے، کوئی غیر ملکی شہری پاکستان میں ویزہ کی خلاف ورزی کرے تو وزارت داخلہ نے کیا ایکشن لیا،کیا کوئی تجارتی ویزہ حاصل کرکے سیاسی بیانات دے سکتا ہے،

عدالت نے سیکرٹری داخلہ کی رپورٹ پر اظہار برہمی کیا، سنتھیا رچی کے وکیل نے عدالت میں سیاسی بیان نہ دینے کی یقین دہانی کروائی،چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ آئندہ سماعت میں وزارت داخلہ حکام عدالت کو مطلع کریں،عدالت نے سماعت 22 سمبر تک ملتوی کر دی،

Shares: