سپریم کورٹ،ڈینیل پرل قتل کیس میں مختاراں مائی کیس کا تذکرہ،عدالت کے اہم ریمارکس

0
41

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں ڈینیل پرل قتل کیس کی اپیلوں پر سماعت ہوئی

دوران سماعت جسٹس قاضی امین نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ مختاراں مائی کیس میں ملزمان کی اپیلوں کی سماعت کے دوران رہائی روکنے کا عدالت کو آج تک افسوس ہے،اپیلوں میں ملزمان بری ہو گئے اور عدالتی حکم کی وجہ سے انہیں جیل میں مزید وقت گزارنا پڑا جس کا کوئی ازالہ نہیں ہے،

پراسیکیوٹر جنرل سندھ نے کہا کہ عمر شیخ اور دیگر ملزمان کی رہائی ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے مزید 3 ماہ کے لیے روک دی گئی ہے، جسٹس قاضی امین نے کہا کہ عدالت کے باہر کیا ہو رہا ہے، عدالت کو اس سے کوئی سروکار نہیں ہے،

سپریم کورٹ نے عمر شیخ اور کیس کے دیگر ملزمان کی رہائی کا حکم مزید معطل کرنے سے انکار کر دیا ،پراسیکیوٹر جنرل سندھ نے سماعت ملتوی کرنے کی درخواست دی ،عدالت نے کیس کی سماعت 21 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔

حکومت سندھ اور امریکی صحافی ڈینیل پرل کے والدین نے صحافی ڈینئل پرل کے قتل میں ملوث ملزمان کی بریت سے متعلق سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے۔ سندھ حکومت اور ڈینئل پرل کے والدین کی جانب سے دائر اپیلوں میں عدالت عظمی سے استدعاکی گئی ہے کہ امریکی صحافی ڈینئل پرل قتل کیس میں ملوث ملزمان کی بریت سے متعلق سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے اور ٹرائل کورٹ کی جانب سے اس کیس میں ملوث ملزمان کو دی گئی سزائیں بحال کی جائیں

واضح رہے کہ 2 اپریل کو سندھ ہائی کورٹ نے امریکی صحافی ڈینیئل پرل کے اغوا کے بعد قتل کے مقدمے میں 4 ملزمان کی دائر کردہ اپیلوں پر فیصلہ سناتے ہوئے 3 کی اپیلیں منظور کرلیں تھیں جبکہ مرکزی ملزم عمر شیخ کی سزائے موت کو 7 سال قید میں تبدیل کردیا تھا۔

بینچ نے اپنے فیصلے میں 3 ملزمان کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا جبکہ مجرم احمد عمر سعید شیخ المعروف شیخ عمر کی سزائے موت کو 7 سال قید میں تبدیل کردیا تھا۔احمد عمر سعید شیخ کیونکہ پچھلے 18 سالوں سے جیل میں تھے لہٰذا ان کی 7 سال کی سزا پورے وقت سے شمار کیے جانے کے بعد ان کی بھی رہائی متوقع تھی۔

تاہم 3 اپریل کو بڑی پیش رفت سامنے آئی تھی اور محکمہ داخلہ سندھ نے سی آئی اے کے ڈی آئی جی کی درخواست پر چاروں ملزمان کو مزید 90 روز کے لیے دوبارہ حراست میں لینے کا حکم دے دیا تھا۔یہ صحافی کے قتل کیس میں سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف عدالت عظمیٰ میں دوسری درخواست ہے۔سندھ حکومت نے 22 اپریل کو صحافی ڈینیئل پرل قتل کیس کا سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔28 اپریل کو سندھ حکومت نے اپنی درخواست کی جلد سماعت کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

امریکی صحافی ڈینئل پرل کیس، سپریم کورٹ نے سندھ حکومت کی استدعا کی مسترد

Leave a reply