باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ اٹھارہویں ترمیم کے بعد صوبوں کو اختیارات مل گئے
مصطفیٰ کمال نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کراچی کے مسائل بہت ہیں لیکن کسی کو فکر نہیں ،یہاں جلسے ہو رہے ہیں، بلاول انقلاب لانا چاہ رہے ہیں لیکن سندھ کی حالت دیکھیں، این ایف سی ایوارڈ کے پیسے لے کر بیٹھ جاتے ہیں، 803 ارب سندھ کو ملے، اس کا ذمہ دار ایک شخص وزیراعلیٰ سندھ ہے، پیسے کہاں خرچ ہوئے کوئی پتہ نہیں
مصطفیٰ کمال کا مزید کہنا تھا کہ ستر لاکھ بچے سکولوں سے باہر ہیں، 11 ہزار سکول گھوسٹ ہیں ،یہ سندھ حکومت کی اپنی رپورٹ ہے، سکولوں کی فیس، تنخواہیں جا رہی ہیں لیکن سکول نہیں ہیں،اسکولوں میں بھینسیں باندھی ہوئی ہیں، سکولوں میں تعلیم نہیں، ہسپتالوں میں دوائی نہیں، ایک سرکاری نوکری نہیں دی گئی،
مصطفیٰ کمال کا مزید کہنا تھا کہ کورونا کی وجہ سے معیشت ابھی بحال ہوئی نہیں اوربجلی منہگی کردی گئی،کراچی میں کتوں کے کاٹنے کے بعد لگائی گئی جانے والی ویکسین بھی دستیاب نہیں،کل پی ڈی ایم جلسے میں کراچی کے مسائل پربات نہیں کی گئی، ایک جملہ کراچی کے لئے ادا نہیں کیا، سندھ کو توڑنے کی سازش کی گئی، کسی نے آواز نہیں اٹھائی، لاہور ،پشاور کسی نے سات ڈسٹرکٹ نہیں بنائے کراچی کے کیوں بنا دیئے گئے، یہ کراچی کو تباہ کرنا چاہ رہے ہیں
مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ حکومت اور اپوزیشن کے لیڈران کو کہنا تھا کہ دونوں گیم کھیل رہے ہیں، ایک حکومت گرانے اور ایک بچانے میں لگے ہوئے ہیں لیکن عوام کو کوئی پوچھنے والا نہیں، پی پی جو کل کے جلسے کی میزبانی کر رہی تھی، انہوں نے ایسے تقریریں کیں جیسے سب ٹھیک ہے سندھ میں، بارہ سالوں میں پیپلز پارٹی نے سندھ کو ساتھ جو کیا وہ سب کے سامنے ہے،کراچی میں جلسے میں مردم شماری سے متعلق معاملے پر بات نہیں کی گئی
مصطفیٰ کمال کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان نے حکومت میں آنے سے پہلے وعدہ کیا تھا کہ ان سے جان چھڑائیں گے اور محرومیوں کا ازالہ ہو گا لیکن دو سال میں کچھ نہیں کیا،پینے کا پانی نہیں مل رہا، منصوبے مکمل نہیں ہو رہے،سندھ حکومت کی بیسں آج تک نہیں آئیں، جو ایک بس کراچی میں نہ لا سکے وہ کھڑے ہو کر تقریریں کر رہا ہے اور انقلابی بن رہا ہے، جو کراچی والوں کو ایک قطرہ پانی کا نہ دے سکا وہ تقریریں کر رہا ہے، کراچی میں کتنی بلڈنگیں گر گئی لوگ مر گئے، اور انہوں نے حرام کھایا، غضب خدا کا،تقریروں سے غریبوں کے مسئلے حل نہیں ہوں گے، سندھ حکومت جلسے کر رہی ہے کس کے خلاف، یہ ملک اس طرح نہیں چلے گا، حکومت سے ملک نہیں چل رہا،مہنگائی بڑھ رہی ہے، لوگ پریشان ہیں، غریب دال نہیں کھا سکتا، ایک وقت کی روٹی نہیں کھا سکتا،








