ایک پیج پر ہوں یہ ممکن نہیں رہا کیونکہ پیج ہی پھٹ گیا،خورشید شاہ کا دعویٰ
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پیپلز پارٹی کے گرفتار رکن قومی اسمبلی خورشید شاہ نے کہا ہے کہ حکمران اگر اتنا ڈرتے ہیں تو سیاست کیوں کرتے ہیں؟
خورشید شاہ نے عدالت پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو چاہیے تھا کہ اپوزیشن کو ساتھ لیکر چلتے،ایسا کبھی نہیں ہوا کہ اپوزیشن کو بالکل دیوار سے لگا دیا جائے، ایسا کبھی نہیں ہوا کہ ایک آئی جی کو اس طرح لے جایا جائے، اگر پولیس افسران احتجاج کیا تو یہ ان کا حق تھا،
خورشید شاہ کا مزید کہنا تھا کہ قائد اعظم بابائے قوم ہیں اگر وہاں کسی نے جاکر فریاد کی تو ایکشن نہیں ہونا چاہیے تھا،اپوزیشن اور حکومت کے درمیان کسی قسم کا رابطہ ممکن نہیں رہا، اپوزیشن اور حکومت ایک پیج پر ہوں یہ ممکن نہیں رہا کیونکہ پیج ہی پھٹ گیا ، عمران خان شروع سے کپتان رہے ہیں ، آڈر دینا ان کی عادت ہے،
خورشید شاہ کا مزید کہنا تھا کہ مجھ پر 500 ارب روپے کی کرپشن کا الزام ہے،نیب کے پاس ثبوت کوئی نہیں ہے،14ماہ سے مجھے پابند سلاسل کیا گیا ہے لیکن نیب کچھ ثابت نہیں کرسکا، پی ڈی ایم کے دو جلسوں سے ہی حکومت ہل گئے ہیں، ہم بالکل حکومت میں نہ آئیں لیکن ملک پر مارشل لا نہ آئے، میں سیاسی ورکر ہوں کبھی مارشل لاکی حمایت نہیں کروں گا،
گرفتاری کے بعد بیماری سیاسی رہنماؤں کا معمول،خورشید شاہ بھی
خورشید شاہ کی گرفتاری، دونوں بیگمات نے بڑا قدم اٹھا لیا، عدالت پہنچ گئیں
قیادت کمزور ہونے کی وجہ سے بھارت آئے روز پاکستان پر حملے کر رہا ہے،خورشید شاہ
واضح رہے کہ سندھ ہائیکورٹ سکھر بنچ نے پیپلز پارٹی کے رہنما ،رکن قومی اسمبلی خورشید شاہ اور ان کے بیٹے ایم پی اے فرخ شاہ کی درخواست ضمانت مسترد کر دی تھی خورشید شاہ اور ان کے 18 ساتھیوں پر نیب عدالت میں ایک ارب 23 کروڑ روپے سے زائد آمدن کے اثاثے بنانے کے الزام میں ریفرنس زیر سماعت ہے
نیب نے خورشید شاہ کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کر رکھا ہے، خورشیدشاہ کیخلاف ریفرنس میں مزید 17 افرادبھی نامزدہیں، خورشیدشاہ کی اہلیہ،دونوں بیٹےاورداماد بھی عدالت پیش ہوئے ہیں، اویس قادر شاہ،ایم پی اے فرخ شاہ ودیگراحتساب عدالت پیش ہوئے ہیں. سکھر:ملزمان پرایک ارب 23 کروڑ روپے کرپشن کاالزام ہے.