پارلیمنٹ حملہ کیس، وزیراعظم عمران خان نے بریت کی درخواست پر تحریری دلائل عدالت میں جمع کروا دیئے

0
42

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پارلیمنٹ حملہ کیس، وزیراعظم عمران خان نے بریت کی درخواست پر تحریری دلائل عدالت میں جمع کروادیئے

تحریری دلائل میں کہا گیا کہ عمران خان کو کیس میں مجرم قرار دینے کےلیے کوئی متضاد مواد موجود نہیں، مزید التوا قانونی طریقہ کار کا غلط استعمال اور عدالت کا قیمتی وقت ضائع کرنے کے مترادف ہو گا،کسی ایک گواہ نے بھی اپنے بیان میں عمران خان کو وقوعہ میں ملوث قرار نہیں دیا،

تحریری درخواست میں مزید کہا گیا کہ درخواست گزار کے خلاف بلاواسطہ یا بالواسطہ کوئی شواہد موجود نہیں ہیں، مزید قانونی چارہ جوئی کی ضرورت نہیں عمران خان کو بری کیا جائے،کیس کو مدنظر رکھتے ہوئے عمران خان کو سزا دیئےجانے کا کوئی امکان نہیں،استغاثہ بھی عمران خان کے خلاف مزید قانونی چارہ جوئی کرنے کو تیار نہیں،

وزیراعظم کی پارلیمنٹ حملہ کیس میں بریت کی درخواست پر فیصلہ 29 اکتوبر کو سنایا جائے گا،

پی ٹی وی پارلیمنٹ حملہ کیس کی سماعت کرنیوالے جج کو او ایس ڈٰی بنا دیا گیا

پی ٹی وی،پارلیمنٹ حملہ کیس،پارلیمنٹ کا جنگلہ کیوں توڑا گیا تھا؟ وکیل نے بتا دیا

واضح رہے کہ اگست 2014 میں تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک نے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف دھرنا دیا تھا جس کے دوران دونوں جماعتوں کے کارکنان نے پولیس رکاوٹیں توڑ کر وزیراعظم ہاؤس میں گھسنے کی کوشش کی تھی اور مبینہ طور پر پی ٹی وی پر حملہ کیا۔ اس دوران شاہراہِ دستور پر تعینات پولیس اہلکاروں اور مظاہرین میں جھڑپ ہوئی اور پی ٹی آئی اور پی اے ٹی کے 50 مظاہرین نے مبینہ طور پر سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) عصمت اللہ جونیجو کو حملہ کر کے زخمی کیا تھا۔

اسلام آباد پولیس نے ان تمام واقعات کے مقدمات عمران خان، طاہر القادری، عارف علوی، اسد عمر، شاہ محمود قریشی، شفقت محمود اور راجہ خرم نواز گنڈاپور کے خلاف درج کئے جن میں انسداد دہشت گردی کی دفعات بھی شامل کی گئیں

Leave a reply