اچھی بیوی سے متعلق بیان پر صارفین کی موٹیویشنل اسپیکر اور رائٹر قاسم علی شاہ پر تنقید
![](https://baaghitv.com/wp-content/uploads/2020/11/WhatsApp-Image-2020-11-04-at-5.22.50-PM.jpeg)
پاکستان کے معروف و مقبول موٹیویشنل اسپیکر اور لکھاری قاسم علی شاہ پرگزشتہ چند روز سے ان کے ایک ویڈیو کلپ پر تنقید کی جارہی ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ کہیں نہیں پڑھایا جاتا کہ خاتون کو اچھی بیوی کیسے بننا ہے۔
باغی ٹی وی :36 سیکنڈ کا ویڈیو کلپ وائرل ہونے کے بعد سے قاسم علی شاہ کا بیان سوشل میڈیا پر زیرِ بحث ہے جس میں قاسم علی شاہ نے ایک اچھی بیوی اور ماں سے متعلق بات کی ہے۔
مذکورہ سوال پر مشتمل 36 سیکنڈ کا ویڈیو کلپ قاسم علی شاہ کی تقریباً 15 منٹ کے دورانیے پر مشتمل اس ویڈیو کا ہے جسے انہوں نے اپنے یوٹیوب چینل پر رواں برس مئی میں اپلوڈ کیا تھا یہ قاسم علی شاہ کے سوال و جواب کے اس سیشن کا ایک حصہ ہے جس میں انہوں نے حور فاطمہ نامی خاتون کے سوال کا جواب کا دیا تھا۔
حور فاطمہ نے اپنے سوال میں پوچھا تھا کہ کیا ملازمت کرنے والی خواتین بچوں کی اچھی مائیں ثابت نہیں ہوپاتیں؟
تاہم اس ویڈیو کے وائرل ہونے والے ویڈیو کلپ میں قاسم علی شاہ نے خاتون کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اچھی بیوی کیسے بننا ہے یہ کہیں نہیں پڑھایا جاتا۔
انہوں نے کہا کہ آپ کسی اسکول میں چلے جائیں جہاں بیٹیاں ہماری پڑھتی ہیں10 سال میٹرک کی ڈگری تک،اچھی بیوی کیسے بننا ہے یہ کہیں نہیں پڑھایا جاتا۔
ویڈیو میں قاسم علی شاہ نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ حالانکہ عورت کی زندگی میں دو کرداروں کی بہت اہمیت ہے جن میں سے ایک کردار ہے اچھی بیوی کا اور دوسرا اچھی ماں کا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسکول میں کہیں نہیں پڑھایا جاتا کالج میں نہیں پڑھایا جاتا اور یونیورسٹی میں بھی بالکل بھی نہیں پڑھایا جاتا اور جو ذریعہ باقی رہ گیا کہ اچھی ماں اور اچھی بیوی کیا ہوتی ہے تربیت کا وہ ذریعہ گھر ہےیعنی بچی اپنی ماں کو دیکھے۔
یہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد قاسم علی شاہ پر کئی ٹوئٹر صارفین کی جانب سے تنقید کی جارہی ہے۔
اسی حوالے سے پاکستانی کامیڈین اور تھیٹر ایکٹر شہزاد غیاث شیخ نے ویڈیو کلپ شیئر کرتے ہوئے تنقیدی انداز میں لکھا کہ گرلز اسکولز کیوں ہیں اگر وہ انہیں شوہروں کی غلامی کیسی کرنی ہے نہیں سکھا سکتے؟’
https://twitter.com/Shehzad89/status/1323299001177878530?s=20
انہوں نے مزید کہا کہ’لاہور گرامر اسکول (ایل جی ایس) کو اپنا نام لاہور گروم سلیوز رکھ لینا چاہیے، سائنس کی ساری کتابوں کو آگ لگائیں اور لڑکیوں کو بتائیں کہ بہتر وِگس کیسے بناتے ہیں، تاکہ قاسم علی شاہ دوبارہ کبھی بھی کیمرا پر ایسے دکھائی نہ دیں۔
so this person really said females ko atleast matric tak achi biwi kesay bantay, nai sikhaya jata, jo unka agay aik sab sa main role hai, becoming a wife, wo acha kesay karna, yeh nai sikhaya jata. /1
— ainathecool (@loveatthecoffe1) November 1, 2020
ایک اور صارف نے کہا کہ دیکھیں یہ کس نے کہا ہے انہیں بہت سراہا جاتا ہے۔
اس صارف نے ایک اور ٹوئٹ میں لکھا کہ میری قبر میں بچھو اس کی وجہ سے آئیں ہم سب کو سکھیا جائے کہ ایک اچھی بیوی میسے بننا ہے وہ بھی دسویں گریڈ تک ؟پیدا ہوتے ہی شادی کر دیا کریں بس نہیں چلتا نا جاہلوں کا –
اس نے مزید لکھا کہ تو اس شخص نے یہ کہا ہے کہ خواتین کو میٹرک تک آخر کار اچھی بیوی کیسے بناتے نہیں سکھایا جاتا جو اُن کا آگے ایک سب سے ضروری کردار ہے ایک وائف کیسے بننا ہے اور اچھا کیسے کرنا یہ نہیں سکھایا جاتا-
صارف نے ایک اور ٹوئٹ میں مزید کہا کہ کیا عمران خان ‘پرفیکٹ وائف 101‘ کے نام سے ایک نیا مضمون متعارف کروا سکتے ہیں اور جب ہم لڑکیاں یہ مضمون پڑھیں گی تو اس وقت لڑکے کھیلوں کی کلاس میں جا سکتے ہیں کیونکہ وہ تو پرفیکٹ ہیں۔
ساتھ ہی لکھا کہ میں نے بھی اس کے بعد اس ویڈ یو کو سننا چھوڑ دیا ، اس لئے اس نے نتیجہ اخذ کیا لیکن قاسم علی شاہ ہم آپ کی کتابیں باہر پھینک رہے ہیں
If being a good wife means to be obedient to a husband, submissive to his needs, desires, likes & dislikes, create a life revolving around that of the husband, then we may as well throw education out of the window & instead tie a leash around girls' neck & hand it to husbands. https://t.co/mj9WSxoV9Y
— Sundus Saleemi (@SundusSaleemi) November 2, 2020
ایک اور ٹوئٹر صارف نے اسی صارف کی ٹوئٹ پر رد عمل دیتے ہوئے لکھا کہ اگر اچھی بیوی بننے کا مطلب ہے کہ بیوی، شوہر کی فرمانبردار ہو، اس کی ضروریات، خواہشات، پسند اور ناپسند کی تابع ہو، شوہر کے گرد گھومتی زندگی بنائے تو تعلیم کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔
why not teach men to be better people since Pakistan faces very grave issues such as rapes, honor killings, acid attacks, domestic violence, forced marriages then why not teach men to be better husbands, fathers, humans, and citizens? https://t.co/bCINtlVgbO
— Bugvi. (@mansoorayy) November 2, 2020
قاسم علی شاہ کے بیان پر تنقید کرتے ہوئے ایک اور صارف نے سوال کیا کہ مردوں کو بہتر انسان بننا کیوں نہیں پڑھاتے جبکہ پاکستان کو ریپ، غیرت کے نام پر قتل، ایسڈ حملے، گھریلو تشدد، جبری شادیوں جیسے سنگین مسائل کا سامنا ہے تو کیوں نہ مردوں کو بہتر شوہر، باپ، انسان اور شہری بننا سکھایا جائے؟
Acha baap aur acha shohar bun jaaney ki ta'leem tou kindergarten mein shuroo hotee hai na https://t.co/6vXfxQUEO8
— afia salam (@afiasalam) November 2, 2020
صحافی عافیہ سلام نے طنزیہ اندا میں لکھا کہ اچھا باپ اور شوہر بننے کی تعلیم تو کنڈرگارٹن میں شروع ہوتی ہے نا؟
How can a society progress if the pinnacle of achievement for women is ‘achi biwi’(by which I assume he means a subservient one).
It’s not even his fault really. It’s the society we grow up in.
Janab, open your mind, learn about other cultures. Read some Margaret Mead. https://t.co/6MUoVkJz1l
— Ali Khan Tareen (@aliktareen) November 2, 2020
علی خان ترین نے لکھا کہ اگر معاشرے میں خواتین کے حصول کارنامے ’’ اچھی بیوی ‘‘ (جس کے ذریعہ میں مانتا ہوں کہ اس کا مطلب ایک نافرمان ہے) معاشرے کی ترقی کیسے ہوسکتی ہے۔واقعتا اس کا قصور بھی نہیں ہے۔ یہ جس معاشرے میں ہم بڑے ہو رہے ہیں۔جناب، اپنا دماغ کھولیں ، دوسری ثقافتوں کے بارے میں جانیں۔ کچھ مارگریٹ میڈ پڑھیں۔
جہاں صارفین نے تنقید کا نشانہ بنایا وہیں کچھ صارفین نے قاسم علی شاہ کے مذکورہ بیان کی تائید بھی کی۔
رانا عمران جاوید نے کہا کہ قاسم علی شاہ بالکل ٹھیک ہیں خاندان ایک بنیادی اکائی ہے جو ایک معاشرہ تشکیل دیتی ہےاگر لڑکیوں اور لڑکوں کو خاندان میں ان کے کردار سے متعلق تعلیم نہیں دی جاتی تو کوئی معاشرہ پنپ نہیں سکتا۔
Qasim Ali shah is absolutely right. Family is a basic unit which forms a society, If girls & boys are not taught about their roles in family, no society can flourish. this is not a matter of women deprivation rather its related to society development.
— Rana Imran Javed (@RanaImranJaved4) November 3, 2020
رانا عمران جاوید نے کہا کہ یہ خواتین کی محرومی کا معاملہ نہیں بلکہ اس کا تعلق معاشرتی ترقی سے ہے۔
ایک اور صارف نے کہا کہ 36 سیکنڈ کے ویڈیو کلپ پر ہم سوالات اور اعتراضات اٹھارہے ہیں ہم نے جاننے کی کوشش نہیں کی کہ سوال کیا تھا؟ قاسم علی شاہ نے اس سے پہلے یا بعد میں کیا کہا؟
Do you even know who he is? These ~30 seconds clips don't give you a complete picture!
— Ali Baig (@bitf09a013) November 3, 2020
علی بیگ نامی صارف نے لکھا کہ کیا آپ بھی جانتے ہیں کہ وہ کون ہے؟ 30 سیکنڈ کا یہ کلپ آپ کو تصویر کا مکل رُخ نہیں دکھا سکتا-
Hazrat ahab agr larki ny achi bvi nai banna to ap usy kia banana chahta han. Qasim sab ny kia galat kaha hy. Balky Qasim sab ny aysi bat ki hy jo aj tk kisi ny es bary main nai socha.
— M Ammar (@AmmarQureshi01) November 2, 2020
محمد عمار راشد نے لکھا کہ اگر لڑکی نے اچھی بیوی نہیں بننا تو آپ اُسے کیا بنانا چاہتے ہیں قسم صاھب نے کیا غلط کہا ہے بلکہ قاسم صاحب نے ایسی بات کہی ہے آج سے پہلے کسی نے نہیں کہی-
قاسم علی شاہ صاحب ہمارے athecs پہ بات کر کے سوسائٹی کے استحکام کی بات کر رہے ہیں جبکہ بہت سے لوگ اسے گھسیٹ گھساٹ کے یورپی کلچر کے ساتھ ملانے کی کوشش کر رہے ہیں
— M Shahzad Afzal🇵🇰 (@shahzadafzal134) November 3, 2020
محمد شہزاد افضل نامی صارف نے لکھا کہ قاسم علی شاہ صاحب ہمارے athecs پہ بات کر کے سوسائٹی کے استحکام کی بات کر رہے ہیں جبکہ بہت سے لوگ اسے گھسیٹ گھساٹ کے یورپی کلچر کے ساتھ ملانے کی کوشش کر رہے ہیں