شریف فیملی نے اپنی خواتین کے نام پر یہ کام کیوں کیا؟ شہزاد اکبربرس پڑے
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر فردجرم عائد ہوگئی ہے
شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ فرد جرم عائد ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ ہم نے جو کچھ بتایا صحیح تھا،مجھ پر الزام ہے جھوٹی کہانیاں سناتا رہا ہوں،نیب ریفرنس میں 16ملزمان ہیں جن میں 4اشتہاری ہوچکے ہیں ، سلمان شہباز،علی احمد ،نثار گل،طاہر نقوی اور ہارون یوسف کو چارج شیٹ کیا گیا ہےنصرت شہباز کو اشتہاری قراردینے کی کارروائی جاری ہے،
شہزاد اکبر کا مزید کہنا تھا کہ شہبازشریف کہتےہیں مجھ پر ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں ہوئی،نیب مفرور طاہر نقوی کی واپسی کیلئے اقدامات کررہی ہے،عدالتی فیصلے میں ایک ایک چیز کوواضح بیان کیا گیا ہے،مشتاق چینی نے بیان دیا ہےکہ وہ شہبازشریف خاندان کی ایما پرکام کرتا تھا،ٹی ٹیزکے ذریعے رقم بیرون ملک منتقل کی جاتی تھی،وقار ٹریڈنگ کمپنی مفرور طاہر نقوی کے نام سے ہے،عدالتی فیصلہ پڑھنے سے شہبازشریف کی کارستانیوں کا پتہ چل جائے گا،ہ عوامی دستاویز ہیں جنہیں تفصیل سے پڑھنے کی ضرورت ہے،غیرقانونی پیسہ فراڈ کے ذریعے بھیجا گیا جو منی لانڈرنگ کہلاتی ہے ،آپ نے اپنی خواتین کے نام پر منی لانڈرنگ کیوں کی؟نصرت شہباز کے نام سے تمام ٹی ٹیز جعلی ہیں،
شہزاد اکبر کا مزید کہنا تھا کہ ٹی ٹیز بھیجنے والے تمام لوگ منظور پاپڑ والے جیسے ہیں، ان لوگوں نے لوٹی ہوئی رقوم بینک کے ذریعے وائٹ کیں،2008 کے بعد قائم کئے گئے کاروبار منی لانڈرنگ سے بنے ،جس دن سے کیس بنا ہے دونوں باپ بیٹا ایک ہی بات کررہے ہیںکبھی کہتے ہیں میری کمر میں درد ہے، کبھی کہتے ہیں بیٹحنے کیلئے کرسی نہیں دیتےا ،نہیں 70 سے زائد لوگوں نے ٹی ٹیاں بھیجی ہیں، منی ایکس چینج چلانے والے شاہد محمود اورآفتاب کا کرداربھی اہم ہے،جن افراد نے ٹی ٹی لگوائیں وہ تمام غریب لوگوں کے نام پر لگوائی گئیں،