موجودہ ایم پی اے ملزمان کی مدد کررہے ہیں،ام رباب چانڈیو کی سپریم کورٹ میں دہائی
موجودہ ایم پی اے ملزمان کی مدد کررہے ہیں،ام رباب چانڈیو کی سپریم کورٹ میں دہائی
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں سندھ کے علاقے میہڑ میں تہرے قتل سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی
اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کیلئے ام رباب چانڈیو کی درخواست پر سماعت ہوئی،عدالت نے اشتہاری ملزم غلام مرتضیٰ چانڈیو کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا،عدالت نے ڈی آئی جی حیدر آباد سے 4 ہفتوں میں رپورٹ طلب کر لی
آئی جی سندھ نے عدالت کو بتایا کہ ملزم ذوالفقار چانڈیو کو گرفتار کر لیا ہے اورمرتضیٰ چانڈیو کوجلد گرفتارکرلیں گے ،ام رباب چانڈیو نے عدالت میں کہا کہ سندھ کےموجودہ ایم پی اے ملزمان کی مدد کر رہے ہیں ،مجھے سندھ کے سرداروں سے جان کا خطرہ ہے ،پولیس ملزمان سے ملی ہوئی ہے ایم پی اے سے ڈیل کرکے ملزم ذوالفقار کو پکڑا گیا ہے
آئی جی سندھ نے عدالت میں کہا کہ ہم نے ام رباب چانڈیو کو مناسب سیکیورٹی دی ہوئی ہے،چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ اگر آپ کے ساتھ کچھ ہوا تو آئی جی سندھ کو بلا لیں گے،
17جنوری 2018 کو دادو کی تحصیل میہڑ میں مبینہ طور پر فائرنگ کرکے ام رباب کے والد، دادا اور چچا کو بے رحمی سے قتل کر دیا گیا تھا، قتل کا مرکزی ملزم ذوالفقار چانڈیو واقعے کے بعد سے اب تک پولیس کی پہنچ میں نہیں آ سکا تھا۔ گزشتہ ماہ 12اکتوبر کو اسلام آباد سپریم کورٹ میں ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس، جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے تھے کہ پولیس کے بڑے بڑے افسران ملزمان کے آگے بے بس ہیں، کیا ملزمان پولیس اور ریاست سے زیادہ طاقتور ہیں؟ کیا حیدرآباد پولیس کی ساری نفری بیکار ہے؟
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے ملزمان کی عدم گرفتاری پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پولیس کو فوری طور پر ملزمان کی گرفتاری عمل میں لانے کی ہدایت کی تھی
ایڈووکیٹ ام رباب چانڈیو نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) پر اپنے والد اور کنبہ کے دیگر ممبروں کے قاتلوں کی حفاظت کے الزامات لگائے ہیں ، سکھر میں پریس کانفرنس سے خطاب میں، انہوں نے وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ پر قاتلوں کو پناہ دینے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ٹرپل قتل کیس میں انصاف کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔ پیپلز پارٹی کی قیادت اور مراد علی شاہ میرے اہل خانہ کے قاتلوں کی حفاظت کر رہے ہیں۔ اگر وزیراعلیٰ مراد مجھے انصاف فراہم نہیں کرسکتے ، لہذا انہیں انصاف کی راہ میں رکاوٹ بھی نہیں بننا چاہئے۔
ام رباب نے بتایا تھا کہ ان کے والد ، چچا اور دادا کو 2018 میں پی پی پی کے دو سابق ایم پی اے نے گولی مار دی تھی۔ انہوں نے ایک بار پھر اپنے والد اور کنبہ کے دیگر افراد کے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ، ان کا دعوی تھا کہ مجرموں کو پولیس کاتحفظ اور،سیاسی اثرو رسوخ حاصل ہے