جماعت اسلامی کا وزیراعظم کی رہائشگاہ کے سامنے کوڑا پھینکنے کا اعلان
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جماعت اسلامی نے لاہور کی صفائی نہ ہونے پر بڑا ایکشن لینے کا فیصلہ کیا ہے
جماعت اسلامی کے رہنما ذکر اللہ مجاہد نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اگر دس جنوری تک لاہور کا کوڑا نہ اٹھایا گیا تو جماعت اسلامی لاہور کا کوڑا اکٹھا کر کے لاہور میں زمان پارک، اسلام آباد میں بنی گالہ اور وزیراعظم ہاؤس کے باہر کوڑے کے ڈھیر لگائیں گے
باغی ٹی وی کے رپورٹر فائز چغتائی کے مطابق لٹن روڈ مرکز میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے رہنما ذکراللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ صوبائی دارلحکومت باغوں کے شہر کو گندگی کا ڈھیر نہیں بننے دیں گے،تخت لاہور کی کرہشن اور بزدار سرکار کی نااہلی نے شہر لاہور کو مسائلستان بنا دیا ہے
ذکرا للہ مجاہد کا مزید کہنا تھا کہ اربوں روپے کے بجٹ کے باوجود شہر کی صفائی نہیں ہو رہی،گلی محلوں، بازاروں میں گندگی کے ڈھیر ہیں، حکومت کو چاہئے کہ وہ کام کرے ورنہ ہم کریں گے اور دس جنوری تک اگر کو ڑا نہ اٹھایا گیا شہر کی صفائی نہ کی گئی تو زمان پارک وزیراعظم عمران خان کی رہائشگاہ کے باہر کوڑے کے ڈھیر لگائیں گے اور کوڑے کے ٹرک وزیراعظم ہاؤس بھی بھجوائیں گے.
واضح رہے کہ لاہور میں صفائی ستھرائی کا نظام درہم برہم ہو چکا ہے، شہر میں کوڑے کے ڈھیر لگ گئے لاہور کے علاقوں گڑھی شاہو ،دھرم پورہ، اسلام پورہ، گلبرگ، گلشن راوی،ساندہ،ٹھوکر نیاز بیگ اور اندرون شہر سمیت بہت سے علاقوں میں کوڑے کرکٹ کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں، بدبو کے باعث مقامی رہائشیوں اور راہگیروں کو سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
لاہور شہر کی مرکزی سڑکوں، چوراہوں اور گلی محلوں میں جا بجا گندگی کے ڈھیر لگے ہیں۔ کچھ علاقوں میں کوڑے دان کچرے سے بھرے ہوئے ہیں اور کوڑے دانوں کے ارد گرد بھی کچرے کا ڈھیر پھیلا ہوا ہے۔
رواں ماہ 18 دسمبر کو وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے صفائی نہ ہونے پر نوٹس لیا تھا،وزیراعلیٰ عثمان بزدار صفائی کی غیرتسلی بخش صورتحال پر برہم ہوئے اور وزیراعلیٰ پنجاب نے لاہور میں صفائی کے ناقص انتظامات پر نوٹس لیا،وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ افسران اپنی نگرانی میں کوڑا کرکٹ اٹھا کر رپورٹ پیش کریں، لاہور پاکستان کا دل ہے اور دل ہمیشہ صاف رہنا چاہیئے، صفائی کے انتظامات پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا،
وزیراعلیٰ پنجاب کے نوٹس لینے کے بعد سے لاہور کو مزید گندہ کر دیا گیا، وزیراعلیٰ کے نوٹس پر کسی کا اثر نہیں ہوا اور لاہور کو گندگی کا ڈھیر بنا دیا گیا