رانا ثناء اللہ کو گھر سے کھانا دینے کی درخواست، عدالت نے بڑا حکم دے دیا

0
54

منشیات کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ کو گھر کا کھانا دینے کی درخواست عدالت نے مسترد کر دی

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لاہور کی سیشن عدالت میں رانا ثناء اللہ کو گھر کا کھانا دینے کے حوالہ سے کیس کی سماعت ہوئی، سیشن جج لاہور قیصر نذیر بٹ نے کیس کی سماعت کی، عدالت نے رانا ثناء اللہ کے وکیل کو حکم دیا کہ اس ضمن میں جیل کے سپریڈنٹ سے رجوع کیا جائے.

جیل حکام کی جانب سے عدالت میں کہا گیا کہ رانا ثناء اللہ کو بہترین کھانا دیا جا رہا ہے، رانا ثناء اللہ کا جیل میں روزانہ چیک اپ ہوتا ہے اور اسی بنیاد پر کھانا دیا جاتا ہے، جیل حکام نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی کہا کہ رانا کی طبیعت بالکل ٹھیک ہے. رانا ثناء اللہ کے وکیل فرہاد علی شاہ نے عدالت میں موقف اپنایا تھا کہ رانا ثناء اللہ کی صحت ٹھیک نہیں اس لئے انہیں گھر کا کھانا جیل میں دینے کی اجازت دی جائے،.عدالت نے وکیل کو متعلقہ فورم پر رجوع کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ اس ضمن میں جیل حکام سے رابطہ کیا جائے.

واضح رہے کہ رانا ثناء اللہ کو اے این ایف نے گرفتار کیا تھا، گرفتاری کے بعد انہیں عدالت میں پیش کیا گیا ،عدالت نے جوڈیشل ریمانڈ پر رانا ثناء اللہ کو جیل بھجوا دیا تھا. رانا ثنا اللہ کو جیل میں عام قیدی کی سہولیات میسر ہیں ،رانا ثنااللہ کو منشیات فروشوں کے مخصوص سیل میں رکھا گیا ہے ، منشیات فردوشوں کو جیل میں سہولیات میسر نہیں ہوتیں ،جیل قوانین کے مطابق منشیات فروشوں کو بی کلاس نہیں دی جاتی .

رانا ثناء اللہ کے خلاف درج ایف آئی آر میں لکھا گیا ہے کہ جب رانا ثناء اللہ کو روکا گیا تو انہوں نے بدتمیزی کی اور گریبان پکڑے، رانا ثناء اللہ نے ناجائز اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے منشیات سمگل کرنے کی کوشش کی، رانا ثناء اللہ کی گاڑی سے 21 کلو منشیات ملی جس میں سے 15 کلو ہیروئن بھی شامل تھی، رانا ثناء اللہ کے خلاف مخبر کی اطلاع پر کاروائی کی گئی خبرنےاطلاع دی راناثنااللہ کی گاڑی میں منشیات ہے راناثنااللہ کی گاڑی کوروکنے کیلئےحکمت عملی مرتب کی گئی موٹروے سےآنیوالی تمام گاڑیوں کی چیکنگ کی گئی

Leave a reply