کیا آپ چاہتے ہیں کہ یہ عدالت صدر نیشنل بینک کو نوٹس کرے،عدالت
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں نیشنل بینک ملازمین کے سروس میٹر سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،
عدالت نے استفسار کیا کہ ریجنل ہیڈ نیشنل بینک کہاں پر ہیں؟ ریجنل ہیڈ نیشل بینک آف پاکستان محمد ماجد عدالت میں پیش ہوئے ، وکیل نے کہاکہ کیس سے متعلق تحریری جواب عدالت کو جمع کردئیے ہیں۔
عدالت نے استفسار کیاکہ مینجمنٹ ٹرینی آفیسرز کی تعیناتی کا طریقہ کار کیا ہے؟ وکیل نے کہاکہ مختلف یونیورسٹیوں سے فریش ایم بی اے گریجویٹس کے لیے یہ پروگرام تھا، عدالت نے نیشنل بینک ملازمین پالیسی سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ پڑھنے کا حکم دیا۔
عدالت نے کہا کہ آپ نے توہین عدالت کی درخواست سپریم کورٹ میں کیوں دائر نہیں کی، آپ سندھ ہائی کورٹ یا سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کیوں نہیں گئے، چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ تو اس کیس میں متعلقہ عدالت ہے ہی نہیں،آپ سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کیوں نہیں کررہے؟
چیف جسٹس نے وکیل نیشنل بینک سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ بینک کو سمجھائے کہ ایسا نہ کرے ، کیا آپ چاہتے ہیں کہ یہ عدالت صدر نیشنل بینک کو نوٹس کرے،صدر نیشنل بینک کو سمن کرنے کی بات پر عدالت نے وکیل درخواست گزار پر اظہار برہمی کیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے نیشنل بینک کو فیصلے پر نظر ثانی کا حکم دے دیدیا،عدالت نے نیشنل بینک کو سپریم کورٹ کے 2016 کے فیصلے پر عملدرآمد کا حکم دیدیا اور کیس کی مزید سماعت17 فروری تک ملتوی کردی ،