کرونا کا پھیلاؤ، فرانس کا سرحد بند کرنے کا اعلان، تیسرے لاک ڈاؤن بارے کیا کہا؟

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق فرانس نے اپنی سرحدوں کو برطانیہ سمیت تمام غیر یورپی یونین کے ممالک کو ، تمام ضروری سفر کے لئے بند کر دیا ہے ،فرانس نے تیسرے قومی لاک ڈاؤن کو بھی مسترد کردیا ہے۔

فرانسیسی وزیر اعظم نے یہ اعلان جمعہ کے روز یہ کہتے ہوئے کیا ہے کہ سفری پابندی اتوار سے نافذ العمل ہوگی تاکہ بیرون ملک سے کورونا وائرس کے نئے مختلف واقعات کے پھیلاؤ کو محدود کرنے کی کوشش کی جاسکے۔

فرانسیسی وزیر اعظم نے ملک کی دفاعی کونسل کے اجلاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ ابھی کسی نئے قومی لاک ڈاؤن کا اعلان نہیں کررہے ہیں ، انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی نئی پابندیوں کے معاملے میں ‘اگلے چند دن فیصلہ کن ہوں گے’۔

فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے مزید کہا: ‘لاک ڈاؤن ایک جائز سوال ہے … (لیکن) ہم سب جانتے ہیں کہ اس کا بھاری اثر تمام امور پر پڑتا ہے۔

برطانوی وزیر ٹرانسپورٹ گرانٹ شاپس نے جمعہ کو بتایا کہ یورپی یونین سے باہر کے ممالک تک اپنی سرحدوں کو بند کرنے کے فیصلے کا اطلاق برطانیہ اور فرانس کے درمیان سفر کرنے والے راہداری پر نہیں ہے۔

فرانسیسی وزیر اعظم نے اعلان کیا ہے کہ فرانس اتوار سے یورپی یونین سے باہر تمام ممالک کے لئے اپنی سرحدیں بند کردے گا۔ صرف غیر ضروری یوروپی یونین کے ممالک کو جانے کی اجازت ہوگی اور سرحد پار کارکنان کو چھوڑ کر بلاک کے اندر سے فرانس آنے والے تمام افراد کو پی سی آر کے ٹیسٹ کا منفی ہونا ضروری ہو گاپی سی آر ٹیسٹ پہلے فضائی سفر کے لئے لازمی تھا اب زمینی سفر کے لئے بھی لازمی قرار دیا گیا ہے

اسکول اور دکانیں اب بھی کھلی ہوئی ہیں لیکن ریستوراں اور باریں بند ہونے کی وجہ سے فرانس میں کچھ یورپی ہمسایہ ممالک کے مقابلہ میں کم پابندیاں عائد ہیں۔تاہم ، حکومت عوام میں بڑھتی ہوئی تھکن سے آگاہ ہے

فرانس میں دنیا کے سب سے زیادہ وائرس سے اموات کی تعداد 75،620 بتائی ہے ، اور اس کی انتہائی نگہداشت کے 60 فیصد بیڈ پر وائرس کے مریض ہیں،

Shares: