حلیم عادل شیخ کیخلاف کس ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کروائیں گے؟ پیپلز پارٹی کا بڑا اعلان
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے حلقے میں ضمنی الیکشن جاری ہیں، اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کو گرفتار کیا گیا ہے، پولیس نے گرفتاری کی باقاعدہ تصدیق کر دی ہے
ایس ایس پی عرفان بہادر کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کے حکم پر حلیم عادل شیخ کو حراست میں لیا گیا،حلیم عادل شیخ کو ایس ایس پی آفس منتقل کر دیا گیا حلیم عادل شیخ کے ہمراہ آئے مسلح افراد کا اسلحہ بھی ضبط کرلیاگیا اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کے ہمراہ موجود افراد کو لاک اپ کردیا گیا
دوسری جانب سندھ کے صوبائی وزیر سعید غنی کا کہنا ہے کہ پولنگ کا عمل متاثر کرنے کی بھرپور کوشش کی گئی، الیکشن کمیشن کے حکم پر حلیم عادل کو پولیس نے حلقے سے نکال دیا، الیکشن کمیشن کو حلیم عادل شیخ کیخلاف کارروائی کرنی چاہیئے،
سعید غنی کامزید کہنا تھا کہ حلیم عادل شیخ پولنگ عملے کے ساتھ بدتمیزی کر رہے تھے، حلیم عادل شیخ نے پوری کوشش کی کہ حلقے کو بند کرایا جائے، فائرنگ کرنیوالوں کی ویڈیوز ہیں، گولیوں کے خول ملے، حلقے میں خطرناک قسم کے ہتھیاروں سے فائرنگ کی گئی،
سعید غنی کامزید کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے مقدمہ درج کرنے کے لیے تھانے میں درخواست دی ہے جبکہ الیکشن کمیشن نے حلیم عادل شیخ کو نکالنے کا اقدام دیر سے اٹھایا۔ حلیم عادل شیخ کی قیادت میں ایک جتھہ انتخابی حلقے میں گیا اور فائرنگ کی۔ الیکشن کے دوران انتظام کی ذمہ داری حکومت کی نہیں الیکشن کمیشن کی ہے۔ حلیم عادل شیخ نے لوگوں کو ہراساں کیا ان کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کرنا چاہیے۔
ریجنل الیکشن کمشنرکراچی سید ندیم حیدر نے جوڈیشل مجسٹریٹ کا اختیاراستعمال کرتے ہوئے سندھ اسمبلی کے حلقہ PS88 کے قانون نافذ کرنے والےا داروں کوسندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ کوحلقہ بدرکرنے کا حکم دیا۔ ملیر پولیس کےڈیوٹی افسرسلطان محمود نے حراست میں لیکرحلقہ بدر کردیا۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے پولیس کو حکم جاری کیا گیا حلیم عادل شیخ کو فوری حلقہ 88 سے باہر نکال دیا جائے کیونکہ وہ مسلح محافظوں کے ہمراہ ریلی کی صورت میں پولنگ اسٹیشنز کا دورہ کررہے ہیں،جس سے ووٹرز کو پرامن ماحول میں حق رائے دہی استعمال کرنے میں دشواری پیش آرہی ہے،ساتھ ہی تمام سیاسی جماعتوں کے پارلیمنٹرینز پر بھی حلقہ میں داخلے پر پابندی عائد کردی گئی








