پی ٹی آئی کے کونسے دو اراکین وزیراعظم کو ووٹ نہیں دے سکتے؟
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت ہوا،
اجلاس کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا نعت رسول مقبول ۖ بھی پڑھی گئی جس کے بعد قومی ترانہ پڑھا گیا۔اجلاس کے دوران مہمانوں کی گیلری میں اہم شخصیات بھی موجود تھی
اسپیکر قومی اسمبلی نے وزیر خارجہ شاہ محمود کو قرارداد پیش کرنے کی ہدایت کر دی جس کے بعد وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے ایوان میں اعتماد کی قرارداد پیش کر دی،اسپیکر ارکان قومی اسمبلی کونے ووٹنگ میں حصہ لینے کا طریقہ بتا یا وزیراعظم عمران خان ایوان میں موجود ہیں اعتماد کے ووٹ کی قرارداد پیش کرنے پر ایوان میں ڈیسک بجائے گئے
قومی اسمبلی کے ارکان کے لیے ایوان میں گھنٹیاں بجائی گئیں، اسپیکر نے ایوان کے دروازے بند کرانے کا اعلان کر دیا ،5منٹ کے بعد قومی اسمبلی کے دروازے بند کردیئے گئے ،اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ وزیر اعظم کی حمایت میں ووٹ دینےوالے دائیں لابی کی طرف جائیں،
قومی اسمبلی کے ایوان میں 176 حکومتی اور اتحادی ارکان موجود ہیں،اپوزیشن رکن محسن داوڑ بھی قومی اسمبلی ایوان میں پہنچ گئے ،جماعت اسلامی کے رکن اکبر چترالی بھی ایوان میں موجود تھے، اسمبلی گیلری میں وزیراعلیٰ سندھ کے علاوہ تینوں صو بوں کےوزہراعلیٰ موجود ہیں وزیر اعظم کے مشیر بابر اعوان، عبدالحفیظ شیخ بھی نشستوں پر موجود ہیں فیصل واوَڈا ایوان کی بجائے مہمانوں کی گیلری میں موجود ہیں
اسپیکر قومی اسمبلی کی نے وزیراعظم کی حمایت والے ارکان کو دائیں جانب جانے کی ہدایت کی ،وزیراعظم پر اعتماد کےلیےاراکین لابی میں گئے ،رہنما پی ٹی آئی عامر ڈوگر نے اراکین کی نگرانی کی ،حکومت کے 2 اراکین ووٹنگ میں حصہ نہیں لے سکتے ،فیصل واوَڈا استعفیٰ کے باعث ووٹ نہیں ڈال سکتے اسد قیصر اجلاس کی صدارت کرنے کے باعث ووٹ نہیں ڈال سکتے
وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک نے ایوان میں موجود اپوزیشن کے رکن محسن داوڑ کو وزیراعظم کو اعتماد کا ووٹ دینے کی درخواست کی