سپریم کورٹ میں بنی گالہ تجاوزات سےمتعلق کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے ریمارکس دئیے کہ حکومت کے پاس دس لاکھ نہیں تو ڈی چوک پر چندہ مانگنا شروع کر دیں
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بنی گالہ تجاوزات کی سماعت سپریم کورٹ میں ہوئی، سماعت جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کی ،گندگی کےحوالےسے ٹریٹمنٹ پلانٹس نہ لگانے پرعدالت نے برہمی کا اظہار کیا،
جسٹس عطا بندیال نے کہا کہ کورنگ نالے پرلگائے جانےوالے ٹریٹمنٹ پلانٹ کےلئے کتناعرصہ درکارہوگا؟ جس پرسرکاری وکیل نے کہا کہ تین ٹریٹمنٹ پلانٹ کی منظوری ہوئی ہےدوسال میں لگ جائیں گے،جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ مطلب دوسال تک حکومت پنڈی والوں کو گنداپانی پلائےگی،حکومت نے کورنگ نالے کےاردگرد آبادی بننے ہی کیوں دی؟ عدالت کا مزید کہنا تھا کہ کیاپانی کی ٹریٹمنٹ کے لئے کوئی عارضی پلان موجود نہیں؟
جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ 10،10لاکھ روپے لگا کر وقتی طور پر پانی کی صفائی کا کام کیا جا سکتا ہے، جسٹس عظمت سعید نے دوران سماعت ریمارکس دئیے کہ حکومت کے پاس 10 لاکھ روپے نہیں تو ڈی چوک میں چندہ مانگنا شروع کر دے ،
عدالت نے اپنے ریمارکس میں مزید کہا کہ آبادی کوبھی اپنی گندگی کم کرنےکےاقدامات کرنے ہونگے، جس پر سرکاری وکیل نے کہا کہ کورنگ نالے پرغیرقانونی بےتحاشا آبادی ہونے کے باعث اسے نہیں ہٹایا جا سکتا،جس پر جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ قانون پرعمل ہو تو اس آبادی کو ہٹایا جانا چاہئے، جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ حکومت نےتوغیرقانونی آبادی ختم کرنےکےمعاملےپربےبسی ظاہرکردی ہے،








